مسقبل میں افغانستان کو وسطی ایشیائی ریاستوں کو مات دینے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے،

اس مشترکہ چیلنج اور خطرے پر قابو پانے کیلئے خطے کے تمام ملکوں کو متحد ہونا پڑیگا، پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں کیلئے اہم تجارتی راہداری بن سکتا ہے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر)ناصر جنجوعہ کا انسٹی ٹیوٹ آف گلوبل اینڈ سٹریٹجک سٹڈیز کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب

بدھ 21 مارچ 2018 22:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2018ء) قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر)ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ مسقبل میں افغانستان کو وسطی ایشیائی ریاستوں کو مات دینے کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے،اس مشترکہ چیلنج اور خطرے پر قابو پانے کیلئے خطے کے تمام ملکوں کو متحد ہونا پڑیگا۔پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں کیلئے اہم تجارتی راہداری بن سکتا ہے۔

یہ باتیں انہوں نے بدھ کو یہاں انسٹی ٹیوٹ آف گلوبل اینڈ سٹریٹجک سٹڈیز کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے مذہبی،ثقافتی اور تاریخی اقدار مشترک ہیں اور پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں کیلئے اہم تجارتی راہداری بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وسطی ایشیاء کیساتھ اپنے تعلقات مزید وسیع اور گہرے کرنے کا خواہاں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دو بڑے طاقتور حریفوں روس اور چین کی اس خطے میں دلچسپی بڑھ رہی ہے جو اس خطے کیلئے بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ مسقبل میں افغانستان کو وسطی ایشیائی ریاستوں کو مات دینے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے، یہ سب سے بڑا مشترکہ چیلنج ہے،اس خطرے اور چیلنج پر قابو پانے کیلئے ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ ناصر جنجوعہ نے خطے کے تمام ملکوں کو دعوت دی کہ آئو مل کر افغانستان اور افغان عوام کے مصائب ختم کرنے کیلئے تنازعہ کو جیتنے کی بجائے اسے ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وسطی ایشیائی ریاستوں اور دنیا کو رابطوں کا سب سے بڑا پل فراہم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے مابین تعلقات مستقل منیجمنٹ کا حصہ ہیں۔

متعلقہ عنوان :