وزیر اعظم کی کابل میں مزار کے قریب خود کش حملے کی شدید مذمت

افغانستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ فائدے پر مشتمل سرگرمیوں میں تعاون کے فروغ کے پاکستانی خواہش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان رابطوں کو مزید وسعت دینے اور تاپی و کاسا 1000 سمیت دیگر علاقائی منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت ہے ،ْ افغان سفیر سے گفتگو

بدھ 21 مارچ 2018 22:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے افغانستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ فائدے پر مشتمل سرگرمیوں میں تعاون کے فروغ کے پاکستانی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کابل میں ایک مزار کے قریب خودکش حملہ کی شدید مذمت کی ہے ۔وہ بدھ کو پاکستان میں افغانستان کے سفیر حضرت عمر زاخیل وال سے گفتگو کررہے تھے جنہوں نے یہاں وزیراعظم آفس میں ان سے ملاقات کی۔

ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور افغانستان میں دیرپا امن و استحکام کیلئے کوششوں سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم نے کابل میں ایک مزار کے قریب خودکش حملہ کی شدید مذمت کی جس میں کئی انسانی جانیں ضائع اور متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے دہشت گردی کی اس بہیمانہ کارروائی میں افغان حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

افغانستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں دوطرفہ فائدے پر مشتمل سرگرمیوں میں تعاون کے فروغ کے پاکستانی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے ادارہ جاتی رابطوں، دوطرفہ تجارت میں اضافہ کیلئے اعلیٰ سطح کے وفود کے تبادلوں، اقتصادی تعاون اور پاکستان کے راستے افغان اشیاء کی تجارت کی اہمیت اجاگر کی۔ وزیراعظم نے دونوں ملکوں کے درمیان رابطوں کو مزید وسعت دینے اور تاپی و کاسا 1000 سمیت دیگر علاقائی منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

وزیراعظم نے افغانستان میں افغانوں کی قیادت میں افغانستان کے اپنے امن کیلئے مصالحت کی کوششوں میں پاکستانی تعاون کا اعادہ کیا۔ افغان سفیر نے دوطرفہ تعلقات کیلئے وزیراعظم پاکستان کے اعادہ عزم کو سراہا اور وزیراعظم کو بتایا کہ افغانستان کے صدر اشرف غنی اور افغان قیادت تمام شعبوں میں پاکستان کے ساتھ بامعنی رابطوں کی خواہش رکھتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :