لاہور ، طالب علم کو گاڑی سے کچلنے پر ٹیچر صغراں اوربچوں پر تشدد کی وجہ سے ٹیچر ناصر حسن معطل

بدھ 21 مارچ 2018 22:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2018ء) ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے گورنمنٹ جونیئر سنٹرل ماڈل سکول ریٹی گن روڈ میںآٹھویں جماعت کے طالب علم کو گاڑی سے کچلنے پر ٹیچر صغراں اور ہائی سکول کے ٹیچر ناصر حسن کو معطل کر دیاجبکہ سنٹرل ماڈل سکول ریٹی گن میں ہی ٹیچر شاہد طفیل کو بچوں پر بدترین تشدد کرنے پر معطل کر دیا ۔ بتایا گیا ہے کہ سکول احاطہ میں تیز رفتار گاڑی سے ٹیچر صغراں نے آٹھویں جماعت کے طالب علم زین ادریس کو کچل دیا، جس کے باعث طالب علم کی ٹانگ شدید فریکچر ہو گئی۔

طالب علم کو زخمی حالت میں میو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ سکول انتظامیہ کے مطابق ٹیچر صغراں کو متعدد بار سکول کے احاطہ میں گاڑی نہ لانے کی درخواست کی گئی تھی جس کے باوجود ٹیچر صغراں سکول میں گاڑی لانے سے منع نہ ہوئی اور گزشتہ روز یہ حادثہ پیش آ گیا۔

(جاری ہے)

طالب علم زین ادریس کے والد محمد ادریس کا کہنا ہے کہ ٹیچر صغراں نے تیز رفتار گاڑی سے ان کے بیٹے کو کچل دیا ہے جس سے اس کی ٹانگ شدید فریکچر ہو گئی ہے، زین کو زخمی حالت میں بروقت ہسپتال منتقل کیا گیا، ڈاکٹرز نے ٹانگ پر پلستر چڑھا کر ڈسچارج کر دیا ہے۔

سی ای او ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور بشیر زاہد گورائیہ کا کہنا ہے کہ گورنمنٹ سنٹرل ماڈل سکول ریٹی گن میں آٹھویں جماعت کے طالب علم کو کچلنے کے معاملہ پر پی ای ٹی صغراں اور ٹیچر ناصر حسن کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ان کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ پر انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو واقعہ کی مکمل انکوائری کے بعد اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی کی رپورٹ آنے پر واقعہ میں ملوث ٹیچر کے خلاف سخت محکمانہ تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ مزید برآں سنٹرل ماڈل سکول ریٹی گن میں ہی ٹیچر شاہد طفیل کو بچوں پر بدترین تشدد کرنے پر معطل کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :