چائنا کے ساتھ ایف ٹی اے پارٹ ٹو معاہدے کے حوالے سے وزارت کی طرف سے اس وقت جو قدم اٹھایا جا رہا ہے، صدر ایف پی سی سی آئی

بدھ 21 مارچ 2018 22:28

چائنا کے ساتھ ایف ٹی اے پارٹ ٹو معاہدے کے حوالے سے وزارت کی طرف سے اس ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2018ء)صدر ایف پی سی سی آئی غضنفر بلور نے کہا ہے کہ چائنا کے ساتھ ایف ٹی اے پارٹ ٹو معاہدے کے حوالے سے وزارت کی طرف سے اس وقت جو قدم اٹھایا جا رہا ہے وہ ملکی معیشت کے لئے خطر ناک ہے ہمیں تجارت اور انڈسٹری کا تحفظ کر نا چاہیئے۔ انہوں نے یہ بات وزیر تجارت پرویز ملک سے بدھ کے روز ملاقات کی دوران کہی صدر، سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی غضنفر بلور ،سید مظہرعلی ناصر،سابق صدر ایف پی سی سی آئی زبیر طفیل اور چیئرمین کوارڈ نینشن ایف پی سی سی آئی ملک سہیل بھی موجود تھی سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی سید مظہر علی ناصرانہوں نے کہا کہ 70فیصد ٹیرف لائنز کو زیرو فیصدڈیوٹی پر منتقل نہیں کر نا چاہیئے بلکہ انڈسٹری،فیڈریشن اور بڑے سٹیک ہو لڈرز کے مشورے کے بغیر قدم نہیں اٹھانا چاہیئے ۔

(جاری ہے)

اس اہم معاہدے کو فی الوقت موخر کر دینا چاہیئے اورالیکشن کے بعد آنے والی حکومت پر چھوڑ دینا چاہیئے کیونکہ اگر ایف ٹی اے پارٹ ٹو معاہدہ موجودہ صورتحال میں طے کیا گیا تو پاکستان میں شدید بے روزگاری پھیلے گی اور ہزاروں صنعتیں بند ہو جائیں گی اس کے علاوہ درآمدی بل بھی موجودہ سطح سے اربوں ڈالر بڑھ جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ فیڈریشن کا یہ مطالبہ بھی ہے کہ جو اشیاء پاکستان میں بن رہی ہیں انکو مکمل تحفظ دیا جائے اور انہیں ممنوعہ فہرست میں ڈالا جائے اس کے علاوہ جو صنعتیں تکمیل کے مراحل میں ہیں انہیں بھی مکمل تحفظ دیا جائے خصوصا ٹیکسٹائل،فائبر،سٹیل ،پیٹرو کیمیکل کی صنعتوں کو تحفظ دیا جائے۔