Live Updates

عمران خان کی مشاورت کے بغیر نگران حکومت قبول نہیں،چیف جسٹس

جوڈیشل مارشل لاء لگائیں،شیخ رشید عبوری سیٹ اپ کیلئے تمام جماعتوں کو آن بورڈ لیا جائے ، ملک میں جان بوجھ کر کرنسی بحران پیدا کی جارہا ہے ، وزیراعظم کا دورہ امریکہ مشکوک ہے وہ چوری چوری امریکہ جا کر آنکھیں لڑرہے ہیں اگرکوئی چاہتا ہے کہ سپر پاور کی طاقت سے این آر او ہو جائے گا یہ اس کی بھول ہے، پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ اس کے عوام ہی کریں گے مئی کے اختتام تک اسمبلی ٹوٹ جائیں گی اور صدر بھی ایک دو ماہ میں رخصت ہو جائیں گے،سربراہ عوامی مسلم لیگ کی پریس کانفرنس

بدھ 21 مارچ 2018 22:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2018ء) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے چیف جسٹس سے جوڈیشل مارشل لاء لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کی مشاورت کے بغیر کوئی نگران حکومت قبول نہیں کریں گے ، عبوری سیٹ اپ کیلئے تمام جماعتوں کو آن بورڈ لیا جائے ، ملک میں جان بوجھ کر کرنسی بحران پیدا کی جارہا ہے ، وزیراعظم کا دورہ امریکہ مشکوک ہے وہ چوری چوری امریکہ جا کر آنکھیں لڑرہے ہیں، اگرکوئی چاہتا ہے کہ سپر پاور کی طاقت سے این آر او ہو جائے گا یہ اس کی بھول ہے ، پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ اس کے عوام ہی کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ساری قوم عدلیہ اور نیب کے ساتھ کھڑی ہے وہ کرپشن کیسز کا ڈٹ اور پوری قوت کے ساتھ فیصلہ کریں ، چیف جسٹس ایل این جی کیس میں200ارب روپے کی کرپشن کا بھی نوٹس لیں اور نیب کو اس کرپشن پر بھی توجہ دینا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ نوازشریف ملک میں یہ سوچ اور تاثر پیدا کررہے ہیں کہ ان کے چلے جانے سے معیشت تباہ ہو گئی ہے اور ملک میں کرنسی بحران پیدا ہورہا ہے ، پٹرول کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور ہماری ایکسپورٹ20سے 30فیصد کم ہورہی ہے یہ سب حکومت جان بوجھ کر رہی ہے۔

ہمیں نوازشریف کے تاثر کو زائل کرنا ہوگا ، نوازشریف کے چلے جانے سے کوئی قیامت نہیں ٹوٹے گی کیونکہ قائد اعظم کے انتقال کے بعد بھی ملک آج تک چل رہا ہے ۔انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ ملک میں90 دنوں کیلئے جوڈیشل مارشل لاء لگا کر الیکشن کرائے جائے اور الیکشن تک یہ نافذ رہنا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ نگران حکومت صرف خورشید شاہ اور نوازشریف کی مشاورت سے نہیں بنے گی بلکہ اس میں تمام جماعتوں کو آن بورڈ لیا جائے اور عمران خان سے بھی مشاورت کی جائے اگران سے مشاورت نہ کی گئی تو ہم اس عبوری سیٹ کو قبول نہیں کریں گے ۔

انہوں نے کہاکہ مئی کے اختتام تک اسمبلی ٹوٹ جائیں گی اور صدر بھی ایک دو ماہ میں رخصت ہو جائیں گے ایسے میں صادق سنجرانی قائمقام صدر ہوں گے ۔انہوں نے کہاکہ کیس عدالتوں میں ہوں تو تنقید نہیں کرنی چاہیے نوازشریف عدالتوں پر کڑی تنقید کررہے ہیں وہ فیصلوں پر تنقید نہ کریں تاہم سیاسی محاذ پر بے شک وہ لڑیں اس بات کی انہیں اجازت ہے۔ حلقہ بندیاں کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حلقہ بندیوں پر تحفظات ہیں میری حدود نالہ لئی سے شروع ہو کر شکریال سے بھی آگے تک جاتی ہے اور پنڈی تاریخی شہر ہے اس لئے درست حلقہ بندیاں ہونی چاہئیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ راولپنڈی کے سیاستدان کرپٹ نہیں ہیں حالانکہ چوہدری نثار علی خان میرے سخت سیاسی حریف ہیں مگر پھر بھی میں کہتا ہوں کہ وہ شخص کرپٹ نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ میرا دو مرتبہ آڈٹ ہو چکا ہے مگرا کچھ نہیں نکلا، انہوں نے کہاکہ میں نے منی لانڈرنگ کی نہ پانامہ میں میرا نام آیا اور میں1974ء سے ٹیکس ادا کرتا آرہا ہوں میں نے کوئی کرپشن نہیں کیا ، تاہم میرا کیس عدالت میں ہے وہ جو بھی فیصلہ کرے گی اسے تسلیم کروں گا ۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ میری بیرون ملک کوئی جائیداد اور کاروبار نہیں ہے ۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کا دورہ امریکہ مشکوک ہے وہ چھپ چھپ کر مل رہے ہیں شاہد خاقان عباسی بتائیں وہ سیکرٹری خارجہ کے بغیر دورے پر گئے اور وہ کس مشن پر گئے ہیں جس ملک کے وزیراعظم کے خصوصی طیارے میں وزیرخزانہ فرار ہو جائے اس نظام کی کیا حالت ہو گی جوڈیشل مارشل لاء کے سوال پر شیخ رشید نے فوری یوٹرن لیتے ہوئے کہا کہ میں نے جوڈیشل مارشل کی صرف بات کی ہے چیف جسٹس بے شک نہ لگائیں گے موجودہ بحرانوں اور کرپشن کا نوٹس لیں اور عبوری سیٹ کے حوالے سے بھی نوٹس لیں ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات