Live Updates

میرے خلاف بلیک لاء ڈکشنری کا سہارا لے کر فیصلہ لکھا گیا ہے ، نواز شریف

گزشتہ روز جج صاحب نے کہا کہ کیس پانامہ کا تھا فیصلہ اقامہ پر ہوا، عمران خان خود میرے خلاف فیصلے کو کمزور قرار دے چکے ہیں انہوں نے اقبال جرم کیا مگر پھر بھی صادق اور امین ٹھہرے جہانگیر ترین کی نا اہلی پر کوئی جے آئی ٹی نہیں جس سے عوام کی توہین ہوئی وہ توہین کی درخواست کہاں دائر کریں ، سابق وزیراعظم اداروں کی عزت کرنے والا بندہ ہوں۔میرے خلاف جو فیصلہ آیا وہ میری اور قوم کی نظر میں ٹھیک نہیں،عدالتوں کے اندر اور باہر اوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں۔سپریم کورٹ کے جج کے ریمارکس سب کے سامنے ہیں، احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو

بدھ 21 مارچ 2018 22:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2018ء) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ میرے خلاف بلیک لاء ڈکشنری کا سہارا لے کر فیصلہ لکھا گیاگزشتہ روز جج صاحب نے کہا کہ کیس پانامہ کا تھا فیصلہ اقامہ پر ہوا- عمران خان خود میرے خلاف فیصلے کو کمزور قرار دے چکے ہیں عمران خان نے اقبال جرم کیا مگر پھر بھی صادق اور امین ٹھہریسابق نااہل وزیراعظم بولے جہانگیر ترین کی نا اہلی پر کوئی جے آئی ٹی نہیں جس سے عوام کی توہین ہوئی وہ توہین کی درخواست کہاں دائر کریں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سابق نااہل وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اداروں کی عزت کرنے والا بندہ ہوں۔

میرے خلاف جو فیصلہ آیا وہ میری اور قوم کی نظر میں ٹھیک نہیں۔

(جاری ہے)

بلیک لاء ڈکشنری کا سہارا لے کر فیصلہ لکھا گیا۔معاملات اس طرف جارہے ہیں کہ لاہور ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست پر فل بنچ بنا دیا گیا ہے۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان خود میرے خلاف فیصلے کو کمزور قرار دے چکے ہیں۔ عمران خان نے اقبال جرم کیا مگر پھر بھی صادق اور امین ٹھہرے۔

عمران خان غلطی تسلیم کر رہے تھے مگر عدالت نے کہا اس طرف نہ جائیں۔سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کو نااہل کیا لیکن اس پر کوئی جے ائی ٹی نہیں بنائی۔سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کے خلاف نیب ریفرنسز دائر کرنے کا بھی نہیں کہا عدالتوں کا دوہرا معیار نہیں ہونا چاہئے۔سابق نااہل وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عدالتوں کے اندر اور باہر اوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں۔

سپریم کورٹ کے جج کے ریمارکس سب کے سامنے ہیں۔جسٹس صاحب نے کہا کہ کیس پانامہ کا تھا اور نااہلی اقامہ پر ہوئی۔کمزور فیصلے پر بات ہو سکتی ہے۔نواز شریف نے کہا کہ میں توہین کرنے والا بندہ نہیں فیصلے خود بولتے ہیں۔فیصلہ دینے والوں کو بھی سوچنا چاہئے کہ قوم کو ان کے فیصلے تسلیم نہیں۔میرے مقابلے میں دوسرے لوگوں کے جو فیصلے آئے وہ بھی سب کے سامنے ہیں۔

جنھوں نے اقامے پر نکالا انھوں نے نیب ریفرنسز بھی بنا کر بھیجے۔شیخ رشید پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق نااہل نواز شریف کا کہنا تھا سو دن چور کے ایک دن صاحب کا۔جو سب پر باتیں کر رہے تھے ان کا اپنا کیس سامنے آ گیا ہے۔شیخ رشید کی جانب سے کروڑوں کی زمین چھپائی گئی۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ عوام کی توہین ہوئی، وہ توہین کی درخواست کہاں دائر کریں ہمارے خلاف فیصلے کے بعد مانٹرنگ جج بھی بٹھادیا گیا۔ہمارے مقدمات میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہورہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات