پاکستان اسلامیت بقاء اور آئین کی بالادستی کو ہر حالات میں برقرار رکھا جائیگا ،،چیئرمین سینیٹ

ہماری پہچان پاکستان سے ہے جو عناصر پاکستان یا بلوچستان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں یا سوچ رہے ہیں وہ کبھی بھی اپنے اس ناپاک مقصد میںکامیاب نہیں ہونگے ، تنقید برائے تنقید کا قائل نہیں ،مجھ پر تنقید بلوچستان کے بزر گ سیاستدان کررہے ہیں میں ان کو جواب نہیں دونگا، میر صادق سنجرانی

بدھ 21 مارچ 2018 22:04

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2018ء) چیئرمین سینیٹ میر صادق سنجرانی نے کہاہے کہ پاکستان اسلامیت بقاء اور آئین کی بالادستی کو ہر حالات میں برقرار رکھا جائیگا ہماری پہچان پاکستان سے ہے جو عناصر پاکستان یا بلوچستان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں یا سوچ رہے ہیں وہ کبھی بھی اپنے اس ناپاک مقصد میںکامیاب نہیں ہونگے ،45سال کی عمر ہونے پر صدر پاکستان کا الیکشن لڑوںگا جو ذمہ داریاں مجھ پر ڈالی گئی ہے اسے ہر حالت میں پورا کرونگا یہ میر افرض اور ذمہ داری ہے ہم اپنے بزرگوں کو جواب نہیں دیتے میں تنقید کا جواب تنقید سے نہیں دیتا بلکہ پیار سے دیتاہوں ،انہوں نے یہ بات بدھ کے روز کراچی روانگی سے قبل اپنی جانب سے دیئے گئے ظہرانے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیراعلی کے مشیر واسا اور پی ایچ ای میر امان اللہ نوتیزئی ،وزیراعلی کے سابق مشیر اور کن صوبائی اسمبلی محمد خان لہڑی ،سینیٹر ملک نصیب اللہ بازئی ،ممتاز قبائلی وسیاسی رہنماء ملک خدابخش لانگو ،ممتاز قبائلی وسیاسی رہنماء میر زاہد علی ریکی ،محمد یوسف نوتیزئی ،میر عاصم سنجرانی ،پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء میر اکرم سنجرانی ،چیئرمین تاج کبدانی سمیت دیگر قبائلی عمائدین ممتاز شخصیات سمیت دیگر لوگوں نے بھی شرکت کی ،چیئرمین سینیٹ میر صادق سنجرانی نے کہاکہ کوئی بھی شخص جس کی عمر 30سال ہوں وہ سینیٹر بن سکتاہے میں بھی 30سے زیادہ عمر سینیٹر بھی بن گیا ہوں اور چیئرمین سینیٹ اور قائمقام صدر بن جائوں جب میر عمر 45سال کو ہوجائے گی تو میں صدر کا الیکشن بھی لڑونگا بلوچستان کو اس سے پہلے وزیراعظم اور ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ دیا جاتارہاہے اب حالات تبدیل ہوگئے ہیں چیئر مین سینیٹ کا عہدہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ دیا گیا ہے اور انشاء اللہ صدرپاکستان کا عہدہ بھی بلوچستان کو دیا جائے گا اور میں45سال ہونے کے بعد اس اہم منصب کے عہدے پر الیکشن ضرور لڑونگا ،میں تنقید برائے تنقید کا قائل نہیں مجھ پر تنقید بلوچستان کے بزر گ سیاستدان کررہے ہیں میں ان کو جواب نہیں دونگا ہماری اپنی ایک روایت ہے کہ بزرگوں کی عزت اور احترام کیا جائے میں اسکا پابند ہوں ۔

انہوں نے کہاکہ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف ہر جگہ یہ کہتے ہیں کہ سنجرانی کون ہے یہ میں بھی جانتاہوں اور وہ بھی جانتے ہیں کہ وہ یہ بات کیوں کہتے ہیں ابھی وقت نہیں آیا کہ اسکا جوا ب دیا جائے وقت آنے پر اس بارے میں بھی اظہار خیال کرینگے ،سیاسی مخالفت اپنی جگہ ،بلوچستان کی روایت اپنی جگہ ہیں انشاء اللہ اس روایت کو ہر صورت برقرار رکھا جائیگا اپنی بزرگوں کی شان میں کوئی گستاخی نہیں کی جائے گی ان کا احترام ہر صورت کیا جائیگا ۔