پی ایس ایل فائنل میچ کا تمام خرچہ سندھ حکومت برداشت کر رہی ہے،سید ناصر حسین شاہ

ہماری کراچی کے عوام سے اپیل ہے کہ وہ سندھ حکومت سے اس حوالے سے تعاون کریں،وزیر اطلاعات سندھ کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 21 مارچ 2018 22:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2018ء) سندھ کے وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ پی ایس ایل کا کراچی میں ہونے والے فائنل میچ کا تمامتر خرچہ سندھ حکومت برداشت کر رہی ہے اس لئے ہماری کراچی کے عوام سے اپیل ہے کہ وہ سندھ حکومت سے اس حوالے سے تعاون کریں،اچھی بات ہے کہ را انوار نے خود سے گرفتاری دے دی ہے اب اس کے بارے میں عدالتوں نے فیصلہ کرنا ہے،کراچی سے کچرے کے ہٹانے کا کام شروع کردیا گیا ہے جن علاقوں میں عوام کو شکایت ہے وہ ہمیں بتائیں،گرین لائن بس سروس کے حوالے سے سابق وزیر اعظم کو غلط بریف کیا گیا ہے،سرکلر ریلوے کے حوالے سے وزیر اعلی سندھ نے فنڈز مختص کردیئے ہیںاور اس پر کام شروع ہوگیا ہے، نکروچمنٹ آپریشن ریلوے کی درخواست پر روکا گیا ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی پریس کلب کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس مو قع پر کراچی پریس کلب کے صدر احمد ملک،سیکریٹری مقصود یوسفی بھی موجود تھے۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں دس سالوں کے بعد انٹر نیشنل میچ ہورہا ہے، اس میچ کے انتظامات کے سلسلے میں میئر کراچی سمیت تمام ادارے ہمارا ساتھ دے رہے ہیں ہم 25مارچ کو ہونے والے اس میچ ایک فیسٹیول کی طرح سے کر رہے ہیں وہاں ڈنر سمیت دیگرا نٹرٹینمٹ کے انتظامات ہیں کئے گئے ہیں اس لئے کراچی کے شائقین اسٹیڈیم کھانے پینے کا سامان لیکر نہ آئیں۔

اور شام پانچ بجے سے پہلے اسٹیڈیم پہنچ جائیں۔اس لئے کہ ٹھیک پانچ بجے اسٹیڈیم کے گیٹ بند کردیئے جائیں گے۔انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل فائنل کا تمامتر خرچہ سندھ حکومت برداشت کر رہی ہے سندھ حکومت نے پی ایس ایل تھری فائنل کے لئے 21کروڑ رپوے مختص کئے ہیں، اس سلسلے میں میئر کراچی کو بھی خطیر رقم دی گئی ہے۔اس لئے ہماری کرا چی کے عوام سے اپیل ہے کہ وہ سندھ کے حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔

ایک سوال کے جواب میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ را انوار نے خود سے گرفتاری دے دی ہے یہ اچھی بات ہے اب اس کے حوالے سے فیصلہ عدالتوں کو کرنا ہے۔انھوں نے کہا کہ پانی کی صورتحال پر قابوپانے اور صاف پانی کے حوالے سے سندھ حکومت بہت سنجیدہ ہے۔ جہاں تک کراچی سے کچرے کی صفائی کا تعلق ہے تو کچرہ ہٹانے کا کام سندھ حکومت نے شروع کردیا ہے میری عوام سے درخواست ہے کہ جن علاقوں میں کچرے کی شکایت ہے وہ سندھ حکومت کو اس سے آگاہ کریں سالٹ بیس مینجمنٹ اس حوالے سے کام کر رہی ہے بلکہ اب کئی علاقوں کے سڑکوں کو دھویا بھی جارہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان ہمارے لئے بہت قابل احترام ہیں وہ کہیں ایسی جگہ موجود ہوں گے جہاں انھیں کسی مچھر نے کاٹ لیا۔انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی کے ٹرانسپورٹ کے مسائل بھی کر رہی ہے مجھے لگتا ہے کہ سابق وزیر اعظم کو کراچی میں گرین بس سروس کے حوالے سے غلط بریفنگ دی گئی ہے جس پر انھوں نے یہ بیان دیا کہ وفاقی حکومت نے تو گرین بس کے حوالے سے تمام کام مکمل کر لیا ہے لیکن سندھ حکومت کے ذمے اسٹیشنز کے بنانے کا کام تھاجو اس نے نہیں کیا جبکہ ایسا باالکل بھی نہیں ہے سابق وزیر اعظم مجھ سے عمر میں بہت بڑے ہیں میں ان کے بارے میں کوئی ایسی زبان استعمال نہیں کرسکتا۔

اس سلسلے میں بس میں یہ ہی کہوں گا کہ گرین بس کے اسٹیشنز بنانے کا کام بھی سندھ حکومت کا نہیں وفاقی حکومت کا ہی تھا۔ایک اور سوال کے جواب میں سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سرکلر ریلوے کے لئے وزیر اعلی سندھ نے فنڈز مختص کردیئے ہیں اور سرکلر ریلوے پر سندھ حکومت نے کام شروع کردیا ہے۔ جہاں تک ناجائز تجاوزات کے خلاف آپریشن روکنے کی بات ہے تو سندھ حکومت کو پاکستان ریلوے کی جانب سے ایک خط موصول ہوا تھا جس میں استدعا کی گئی تھی کہ فی الحال ناجائز تجاوزات کے حوالے سے آپریشن کو روک دیا جائے کیوں کہ اس میں پرائے رہائش پزیر شہری بھی متاثر ہونگے ۔

اس پر سندھ حکومت نے آپریشن روک دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریلوے کی زمینوں پر جو لوگ کافی عرصے سے رہائش پزیر ہیں انھیں متبادل جگہ دی جائے گی اور جو لوگ چند سال پہلے ہی ان زمینوں پر آباد ہوئے ہیں انھیں متبادل جگہ نہیں دی جائے گی۔