سی آئی اے پولیس کانسٹیبل رشوت وصول کرتے رنگے ہاتھوں گرفتار

10,000روپے رشوت وصول کرنے والے سی آئی اے کانسٹیبل کو ’’ٹریپ ریڈ ‘‘ کے ذریعے گرفتار کیا گیا

بدھ 21 مارچ 2018 21:57

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2018ء) اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی ریجن انسداد کرپشن کے لیے متحرک ہو گیا ،سی آئی اے پولیس کے کانسٹیبل کو رشوت وصول کرتے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا ۔اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی ریجن کے ذرائع نے اے پی پی کو بتایاکہ سی آئی اے پولیس جہلم کا کانسٹیبل عنصر بٹ شکایت کنندگان کو مقدمات میں پھنسانے کی دھمکی دے کر بلیک میل کیا کرتا تھا اور ان سے رقوم بٹورنے میں ملوث تھا ۔

ذرائع نے بتایاکہ شواہد و ثبوت ملنے پر راشی پولیس کانسٹیبل کو سرکل آفیسر اینٹی کرپشن جہلم ممتاز احمد میکن نے میجسٹریٹ بلال افتخار کے ہمراہ اس وقت رنگے ہاتھوں گرفتار کیا جب وہ سائل سے 10,000روپے رشوت وصول کر رہا تھا ۔ڈائریکٹر انٹی کرپشن راولپنڈی ریجن عارف رحیم نے اے پی پی کو بتایاکہ سی آئی اے پولیس کے کانسٹیبل کو بھی ’’ٹریپ ریڈ ‘‘ کے ذریعے گرفتار کیا گیا اور اسے گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر انٹی کرپشن راولپنڈی ریجن عارف رحیم نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ سرکاری اداروں سے بدعنوانی کا خاتمہ مشن ہے ، سرکاری اداروں کے اہلکاروں یا افسران کی جانب سے رشوت وصولی کی شکایات پر سخت کارروائی کی جائے گی ۔انہوں نے اے پی پی کو بتایاکہ اینٹی کرپشن راولپنڈی نے کہا کہ کسی بھی رشوت خور کی گرفتاری کے لیے ’’ٹریپ ریڈ ‘‘سب سے موثر طریقہ کار ہے اور اس طریقے پر عمل در آمد کے لیے اقدامات کر لیے گئے ہیں ۔

انہوںنے بتایاکہ راولپنڈی کے تمام سرکاری اداروں میں عوامی آگہی کے لیے پوسٹرز آویزاں کیے گئے ہیں جن میں عوام کو انسداد رشوت ستانی کے لیے طریقہ کار سے آگاہ کیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ شکایات کے بروقت اندراج کے لیے وٹس ایپ نمبر بھی جاری کیا گیا ہے ۔انہوںنے کہاکہ کوئی بھی شخص کسی سرکاری اہلکار کی جانب سے رشوت طلبی کی شکایت پر طے شدہ طریقہ پر عمل کر کے راشی افسر یا اہلکار کو موقع پر گرفتار کروا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :