دو ماہ سے روپوش سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار ڈرامائی انداز میں سپریم کورٹ میں پیش

رائو انوار سفید رنگ کی گاڑی میں ماسک لگاکر بھاری پولیس نفری کے ہمراہ عدالت پہنچے‘ سپریم کورٹ پیشی پر احاطہ عدالت میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ‘غیر متعلقہ افراد کا احاطہ عدالت میں داخلہ روک دیا گیا آپ دلیر ہیں کہاں چھپے تھی لوگوں کو گرفتار کرتے رہے خود کیوں چھپے رہی ‘ مفرور کے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں چیف جسٹس میری زندگی کو خطرات تھے ‘عدالت کے سامنے خود کو سرنڈر کرتا ہوں‘رائو انوار سرنڈر کرکے عدالت پر احسان نہیں کیا‘ عدالت نے رائو انوار کو گرفتار کرنے کا حکم دیدیا سپریم کورٹ نے رائو انوار کی حفاظتی درخواست مسترد کردی بینک اکائونٹس کھولنے ‘سکیورٹی یقینی بنانے کا حکم دیدیا تحقیقاتی کمیٹی میں حساس اداروں کے نمائندے شامل کرنے کی رائو انوار کی استدعا مسترد ‘توہین عدالت کا نوٹس واپس لے لیا عدالت نے ایڈیشنل آئی جی سندھ آفتاب پٹھان کی سربراہی میں 5رکنی جے آئی ٹی بنا دی ‘نام ای سی ایل میں رکھنے کا حکم

بدھ 21 مارچ 2018 19:03

دو ماہ سے روپوش سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار ڈرامائی انداز میں سپریم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مارچ2018ء) دو ماہ سے روپوش سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار ڈرامائی انداز میں سپریم کورٹ میں پیش ہوگئے‘ رائو انوار سفید رنگ کی گاڑی میں ماسک پہن کر احاطہ عدالت پہنچے‘ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری رائو انوار کے ہمراہ تھی‘ سپریم کورٹ پیشی پر احاطہ عدالت میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی اور غیر متعلقہ افراد کا احاطہ عدالت میں داخلہ روک دیا گیا۔

بدھ کو نقیب الله محسود کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار سپریم کورٹ میں پیش ہوگئے۔ رائو انوار ماسک پہن کر گاڑی سے اترے رائو انوار کے بعد وہ اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری رائو انوار کے ہمراہ تھے۔ رائو انوار سفید رنگ کی گاڑی میں سپریم کورٹ پہنچے۔ رائو انوار 19جنوری سے روپوش تھے۔

(جاری ہے)

رائو انوار کی سپریم کورٹ کورٹ میں پیش پر احاطہ عدالت میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی اور غیر متعلقہ افراد کا سپریم کورٹ کے احاطے میں داخل روک دیا گیا۔

نقیب الله محسود قتل کیس میں رائو انوار کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے رائو انوار سے استفسار کیا کہ آپ اتنے دلیر ہیں کہاں چھپے ہوئے تھی لوگوں کو گرفتار کرتے رہے خود کیوں چھپے رہی رائو انوار نے کہا کہ عدالت کے سامنے خود کو سرنڈر کرتا ہوں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سرنڈر کرکے عدالت پر احسان نہیں کیا۔

عدالت نے رائو انوار کو گرفتار کرنے کا حکم دیدیا۔ سپریم کورٹ نے رائو انوار کی حفاظتی درخواست مسترد کرتے ہوئے بینک اکائونٹس کھولنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے رائو انوار کی سکیورٹی یقینی بنانے کا بھی حکم دیدیا چیف جسٹس نے کہا کہ مفرور کے ساتھ کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے نئی جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ تحقیقاتی کمیٹی میں حساس اداروں کے نمائندے شامل کرنے کی رائو انوار کی استدعا مسترد کردی۔

عدالت نے توہین عدالت کا نوٹس بھی واپس لے لیا۔ تحقیقاتی ٹیموں پر رائو انوار کے تمام اعتراضات بھی عدالت نے مسترد کردیئے۔ عدالت نے ایڈیشنل آئی جی سندھ آفتاب پٹھان کی سربراہی میں پانچ رکنی جے آئی ٹی بنا دی سابق ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان‘ ولی الله‘ ذوالفقار لاڑک اور ڈی آئی جی آزاد احمد خان شامل ہیں۔ عدالت نے رائو انوار کا نام ای سی ایل میں رکھنے کا بھی حکم دیدیا۔