امریکہ کی پاکستان سے ڈومور کی رٹ برقرار، مزید اقدامات کا مطالبہ کر دیا

دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے کچھ مثبت اقدامات کئے ہیں تاہم طالبان کے تمام گروپوں کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے، گزشتہ ہفتے مائیک پنس سے پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ملاقات میں جنوبی ایشیا سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی حکمت عملی پر عمل درآمد پر بات ہوئی، ملاقات میں خصوصی طور پر دہشت گرد گروہوں کے خلاف اقدامات پر بات ہوئی اور نائب امریکی صدر نے تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف مزید اقدامات پر زور دیا،افغان امن مذاکرات میں طالبان کی شرکت سے متعلق پاکستان کا کلیدی کردار ہے اور اس مقصد کیلئے پاکستان کو مدد کرنا ہوگی امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ

بدھ 21 مارچ 2018 20:21

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مارچ2018ء) امریکا نے پاکستان سے ڈومور کی رٹ برقرار رکھتے ہوئے مزید اقدامات کا مطالبہ کردیا،امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے کچھ مثبت اقدامات کئے ہیں تاہم طالبان کے تمام گروپوں کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ گذشتہ سال پاکستان کی امداد کو دہشت گردوں کے خلاف سخت اقدامات سے مشروط کیا گیا تھا'۔

انہوں نے بتایا کہ 'پچھلے ہفتے نائب صدر مائیک پنس سے پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ملاقات ہوئی، جس کے دوران جنوبی ایشیا سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی حکمت عملی پر عمل درآمد پر بات ہوئی'۔

(جاری ہے)

ترجمان اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ 'اس ملاقات میں خصوصی طور پر دہشت گرد گروہوں کے خلاف اقدامات پر بات ہوئی اور نائب امریکی صدر نے تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف مزید اقدامات پر زور دیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے واشنگٹن میں مختلف اعلی امریکی عہدیداروں سے ملاقاتیں کی تھیں۔ہیدر نوئرٹ نے تسلیم کیا کہ 'افغان امن مذاکرات میں طالبان کی شرکت سے متعلق پاکستان کا کلیدی کردار ہے اور اس مقصد کے لیے پاکستان کو مدد کرنا ہوگی۔ترجمان اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب رواں برس یکم جنوری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان مخالف ٹوئیٹ کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات تنا کا شکار ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم جنوری کو ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران پاکستان کو 33 ملین ڈالر امداد دے کر حماقت کی جبکہ بدلے میں پاکستان نے ہمیں دھوکے اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں دیا۔بعدازاں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھی پاکستان کی سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کا اعلان کردیا جبکہ پاکستان کو مذہبی آزادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کردیا گیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ کا کہنا تھا کہ حقانی نیٹ اور دیگر افغان طالبان کے خلاف کارروائی تک معاونت معطل رہے گی۔دوسری جانب پاکستان نے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، لیکن امریکا اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے۔