راولپنڈی چیمبر کا بلڈرز اور ڈیویلپرز کو ہراساں نہ کرنے کا مطالبہ ،ٹیکس اتھارٹیز نے ڈویلپرز سے دکانیں اور فلیٹ خریدنے والوں کی تفصیلات طلب کر لیں

بدھ 21 مارچ 2018 18:23

راولپنڈی چیمبر کا بلڈرز اور ڈیویلپرز کو ہراساں نہ کرنے کا مطالبہ ،ٹیکس ..
راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2018ء)راولپنڈی چیمبر آف کامرس نے ٹیکس وصولی کی آڑ میں بلڈرز اور ڈیویلپرز کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہاہے کہ روزگار کی فراہمی کے دوسرے بڑے شعبے کو مراعات دی جائیں ۔یہ مطالبہ راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے صدر زاہد لطیف خان نے گذشتہ روز ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت، امور خزانہ کے وزیر مملکت رانا محمد افضل، مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور ایف بی آر چیئر مین سے کیا ۔

انہوں نے کہاکہ ٹیکسوں کی وصولی اور ٹیکس نیٹ بڑھانے کی آڑ میں بلڈرز اور ڈیویلپرز کو ہراساں کرنے کا سلسلہ روکا جائے، ٹیکس اتھارٹیز کی جانب سے تعمیراتی منصوبوں میں دکانیں اور فلیٹ خریدنے والوں کی تفصیلات مانگنے کے لیے بلڈرز اور ڈیویلپرزکو نوٹسز جاری کر دیئے ہیں جو کہ قابل قبول نہیں اس سے یہ صنعت زوال پذیر ہونے کا خدشہ ہے ہیںراولپنڈی چیمبر میں تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے صدر چیمبر نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ زراعت کے بعد ملک میں سب سے زیادہ روزگار پیدار کرتا ہے اور سو سے زائد دیگر صنعتوں کی ترقی بھی اسی شعبے کے ساتھ وابستہ ہے انہوں نے کہا کہ ان نوٹسز کا مقصد صرف اور صرف بلڈرز اور ڈیویلپرز کو ہراساں کرنا ہے انہوں نے کہا کہ جائیدادوں کی منتقلی کے وقت تمام تفصیلات ایف بی آر کو مہیا کی جاتی ہیں نیز بلڈرز اور ڈیویلپرز پراپرٹی کی لیز، رجسٹریشن کی مد میں گین ٹیکس اور ایڈوانس ٹیکس بھی وصول کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں معاشی ترقی کے لیے تعمیراتی شعبے کو مراعات دی جاتی ہیں جبکہ یہاں انہیں تنگ کیا جا رہاہے ۔

(جاری ہے)

صدر زاہد لطیف خان نے کہا کہ ایسے اقدامات سے سرمایا کار رئیل اسٹیٹ شعبے میں سرمایا کاری محدود کر دے گا جس کے نتیجے میں خدشہ ہے کہ تعمیراتی صنعت تباہی سے دوچار ہو گی انہوں نے کہا متعلقہ حکام اس معاملے کا فوری نوٹس لیں پاکستان میں پہلے ہی غیر ملکی سرمایا کاری گراوٹ کا شکار ہے ایسے اقدامات سے قومی معشیت کو نقصان پہنچے گا انہوں نے کہا کہ تاجر برادری ٹیکسوں کے خلاف نہیں ہے تاہم ٹیکس وصولی اور ٹیکس نیٹ بڑھانے کے نام پر انہیں ہراساں نہ کیا جائے۔