پی ایس ایل سیمی فائنل میچ کے دوران لاہور میں گھنٹوں ٹریفک جام انتظامیہ کی ناکامی ہے‘ میاں مقصود احمد

سکیورٹی کے نام پر جگہ جگہ ناکہ بندی سے عوام پریشان،چیکنگ کے دوران توہین آمیزسلوک کیاجاتارہا‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

بدھ 21 مارچ 2018 17:41

پی ایس ایل سیمی فائنل میچ کے دوران لاہور میں گھنٹوں ٹریفک جام انتظامیہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2018ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ پی ایس ایل کے سیمی فائنل میچ کے دوران لاہور میںبدترین ٹریفک جام اور انتظامیہ کے ناقص ٹریفک پلان کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ،انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے باعث شہریوں کوشدیداذیت کاسامنا کرناپڑاہے،ایک میچ کے لیے صوبائی دارالحکومت میں ٹریفک کانظام مکمل طورپر مفلوج ہوکررہ گیااور لوگوں کے کاروبار شدیدمتاثر ہوئے ہیں ،ٹریفک کامتبادل پلان دینے کے باوجود مال روڈ،ٹھوکر نیازبیگ،فیروزپور روڈ،کینال روڈ،مزنگ،اچھرہ،برکت مارکیٹ،وحدت روڈ اور دیگراہم شاہراہیں گھنٹوں جام رہیں،شہریوں کو شدیدمشکلات کا سامنا کرناپڑا ،المیہ یہ ہے کہ ایمبولینسوں میں مریض ٹرپتے رہے اورانہیں کئی کئی گھنٹوں تک راستہ نہ ملا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمنصورہ میں اہم اجلاس سے خطاب اور عوامی وفود سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ ہم کھیلوں سمیت دیگرمثبت سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں مگر اس کے لیے ضروری امریہ ہے کہ کروڑوں لوگوں کو مشکلات میں نہ ڈالاجائے۔ ناکہ بندی کرنا، چیکنگ کے دوران شہریوں سے توہین آمیز سلوک اور پورے شہرکے نظام کومتاثر کرناکسی بھی طوردرست اقدام نہیں۔

انہوں نے کہاکہ پی ایس ایل میچ کے دوران جواء مافیاکاپوری طرح سرگرم ہونا اور ڈالر کی قدر میں تقریباً ساڑھے پانچ روپے تک کا ایک ہی رات کے دوران اضافہ انتہائی تشویش ناک ہے۔اس سے ایک ہی جھٹکے میں ملکی قرضوں میں400ارب روپے کااضافہ ہواہے۔ملکی معاشی صورتحال پہلے ہی دگرگوں ہے۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ڈالر کی قیمت میں اضافے کانوٹس لیتے ہوئے ملوث افرادکے خلاف سخت ترین تادیبی کارروائی عمل میں لائیں۔

میاں مقصوداحمد نے ایم ایم اے کی بحالی کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہاکہ دینی جماعتوں کا اتحاد ملک میں تازہ ہواکاجھونکاثابت ہوگا۔اس حوالے سے دینی قیادت مبارک باد کی مستحق ہے۔آئندہ 2018کے انتخابات کے موقع پرمتحدہ مجلس عمل کے ذریعے عوام میں ایک مثبت پیغام جائے گااور دینی ووٹ بنک ایم ایم اے کی کامیابی کی نوید بنے گا۔انہوں نے مزیدکہاکہ لوگ کرپٹ حکمرانوں سے تنگ آچکے ہیں اس لیے وہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔2018کے انتخابات ملک میں بڑی تبدیلی کاپیشہ خیمہ ثابت ہوں گے۔2002کی طرح پاکستانی عوام خیبرپختونخواہ،کراچی،پنجاب سمیت ملک کے دیگر حصوں میں ایم ایم اے کو بھرپورکامیابی دلوائیں گے۔