پبلک اکائونٹس کمیٹی نے اسلام آباد کے سیکٹر آئی15- کے معاملے پر سی ڈی اے کے غیر تسلی بخش جواب پر مزید تحقیقات کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی
سی ڈی اے کو انتظامی اخراجات کیلئے سالانہ دس ارب روپے کی ضرورت ہے، اسلام آباد میں پانی کی فراہمی ضرورت سے پچاس فیصد کم ہے جبکہ آبادی چار فیصد سالانہ بڑھ رہی ہے، چئیرمین سی ڈی اے عثمان اختر باجوہ کی بریفنگ
بدھ 21 مارچ 2018 16:21
(جاری ہے)
آڈٹ حکام نے کہا کہ اس پر لازمی تحقیقات ہونی چاہئے کہ پیسے کہاں اور کس طرح خرچ ہوئے۔
کمیٹی کو آئی14- اور آئی15- سیکٹر کے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔ چئیرمین سی ڈی اے عثمان اختر باجوہ نے بتایا کہ سی ڈی اے کو انتظامی اخراجات کیلئے سالانہ دس ارب روپے کی ضرورت ہے جبکہ سی ڈی اے کی سالانہ آمدن دس ارب روپے سے کم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں پانی کی فراہمی ضرورت سے پچاس فیصد کم ہے جبکہ وفاقی دارالحکومت کی آبادی مسلسل چار فیصد سالانہ بڑھ رہی ہے۔ کمیٹی کی رکن شیری رحمان نے کہا کہ اسلام آباد میں پانی کی صورت حال خطرناک ہے۔ اجلاس کے دوران اسلام آباد میں رہائشی فلیٹس کے لئے مختص جگہ پر پلاٹ اور مکان کی جگہ بنانے کا معاملہ بھی زیرغور آیا۔ کمیٹی کے نوٹس میں آیا کہ 2005ء میں فلیٹ 14 لاکھ روپے میں دینے کا اعلان کیا گیا، بعد میں یہ منصوبہ ناکام ہوگیا اور فلیٹ مہنگے بننے کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔ کمیٹی کو آڈٹ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ سات ہزار فلیٹس کے لیے مجموعی طور پر سات ارب روپے جمع کیے گئے تھے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ تین ہزار افراد نے پیسے واپس لے لیے جبکہ 4 ہزار افراد کو پانچ مرلے کے پلاٹ دیئے گئے۔ شیری رحمان نے کہا کہ اسلام آباد میں متوسط طبقہ اور سفارتکاروں کے لیے رہائشی سیکٹروں میں کمرشل استعمال کی اجازت دی جائے، رہائشی سیکٹروں سے باہر آرٹ گیلری، سفارتخانے اور بیوٹی پارلر کہاں بنیں گے۔ پورے اسلام آباد کو کمرشل کاموں کے لیے پلازہ مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، اسلام آباد مارگلہ ہلز، ٹیکسلا، مری ایکسپریس وے، ٹول پلازہ، روات اور فتح جنگ روڈ تک محدود ہے۔ چیئرمین سی ڈی اے آئی15- میں نقصان بارے کمیٹی کو مطمئن نہ کر سکے۔ کمیٹی کے چئیرمین خورشید شاہ نے سوال کیا کہ اتنے بڑے نقصان کی ذمہ داری کس کی ہے، 19 ارب روپے آپ کی ناکامی ہے، آپ اس کو حساب کتاب میںکیوں لا رہے ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ پلاننگ میں بیٹھے لوگوں کو پتہ نہیں کہ زمین کی قدر کتنی ہے لاگت کتنی ہے، یہ بحث بہت طوالت اختیار کر جائے گی، اس لیے اس پر کمیٹی بنا دیتے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی خورشید شاہ نے آئی15- کے معاملے پرکمیٹی بنا دی۔ کمیٹی میں شیری رحمان، شفقت محمود اور محمود خان اچکزئی شامل ہوں گے، یہ کمیٹی 20 روز میں اپنی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے گی۔مزید اہم خبریں
-
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تقرری معاملہ،حکومت اور سنی اتحاد کونسل میں تنازعہ حل نہیں ہو سکا
-
ای روزگار ٹریننگ پروگرام کے نئے مرحلے کیلئے پنجاب بھر سے 17 ہزار سے زائد درخواستیں موصول
-
ماسکو مشرقی یورپ میں امریکی اتحادی ریاستوں کے ساتھ تصادم کا خواہاں نہیں ہے. روسی صدر
-
اروند کیجریوال کی گرفتاری پر امریکا کی جانب سے اظہار تشویش کرنے پر بھارت نے امریکی سفارت کار کو طلب کرلیا
-
خطے کے 9 ممالک کے ساتھ پاکستان کا تجارتی خسارہ 10 اعشاریہ98 فیصد بڑھ گیا
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی پشاور پہنچ گئے، امن و امان اور سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیں گے
-
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دیدی
-
نیپرا نے بجلی کی فی یونٹ قیمت4روپے99پیسے بڑھانے پر فیصلہ محفوظ کر لیا
-
عمران ریاض، سمیع ابراہیم سمیت 24 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری
-
قرآن نذر آتش کرنے والا عراقی سویڈن کے رویے سے مایوس
-
وزیرمملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ سے پاکستان سافٹویئر ہاوسز ایسوسی ایشن کے اعلی سطح وفد کی ملاقات
-
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دیدی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.