افغانستان جنگی معاشیات کا حصہ بن چکا ہے جس نے اسلحہ، منشیات اور دہشتگردی کو فروغ دیا ہے‘افغان تنازعہ سے پاکستان سے زیادہ کوئی ملک متاثرنہیں ہوا۔سیکرٹری خارجہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 21 مارچ 2018 15:07

افغانستان جنگی معاشیات کا حصہ بن چکا ہے جس نے اسلحہ، منشیات اور دہشتگردی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21مارچ۔2018ء) سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ افغانستان جنگی معاشیات کا حصہ بن چکا ہے جس نے اسلحہ، منشیات اور دہشتگردی کو فروغ دیا ہے۔اسلام آباد میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ وسطی ایشیا پاکستان کیلئے مواقع رکھتا ہے، تاہم بین الاقوامی گروہوں، عناصر اورشدت پسندوں کا سامنے آنا لمحہ فکریہ ہے، افغان تنازعہ سے پاکستان سے زیادہ کوئی ملک متاثرنہیں ہوا، پرامن اورمستحکم افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے اور افغانستان میں مزید جنگ وجدل کا متحمل نہیں ہوسکتے، امن کیلئے افغان صدرکے حالیہ اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں اورتعاون بھی کریں گے، افغانستان جنگی معاشیات کا حصہ بن چکا ہے جس نے اسلحہ، منشیات اوردہشتگردی دی۔

(جاری ہے)

تہمینہ جنجوعہ نے مقبوضہ کشمیرسے متعلق کہا کہ مسئلہ کشمیرکے باعث جنوبی ایشیاءمیں ترقی رک گئی ہے، مسئلہ کشمیرکے جلد، منصفانہ، عوامی امنگوں اوراقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل سے ترقی یقینی ہوگی، امید ہے کہ بھارت جلد مسئلہ کشمیرکے پرامن حل کی جانب جائے گا اور تعاون کو یقینی بنانے کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے گا۔سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ چین کا ابھرنا اورسی پیک منصوبہ علاقائی ترقی کا منصوبہ ہے، دنیا یک قطبی سے کثیر قطبی کی جانب بڑھ رہی ہے، سی پیک مشرق وسطی سے وسط ایشیاءتک پاکستان کو پل بنائے گا، عالمی طاقت کا توازن تبدیل ہورہا ہے، خطے کے مابین تعاون کے امکانات انتہائی روشن ہیں۔

تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم سے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے تک پاکستان سنجیدہ کاوشیں کررہا ہے، تاپی گیس پائپ لائن اورکاسا ایک ہزارمنصوبے بھی ترقی کے سفرکوتیزکریں گے، پاکستان نے سب سے پہلے وسط ایشیائی ریاستوں کوتسلیم کیا، سرد جنگ کے بعد سے وسط ایشیاءاورجنوبی ایشیاءکے مابین کلیدی مواقع ہیں اور روس کے ساتھ تعلقات تیزی سے مستحکم ہو رہے ہیں۔