آئندہ مالی سال کا بجٹ عوام دوست ہو گا،

حکومت کو بیرونی ادائیگیوں کے حوالے سے کوئی پریشانی نہیں ہے، ڈالر ریٹ کا تعین مارکیٹ عوامل کرتے ہیں، ضرورت پڑی توٹیکس انتہائی محدود حد تک بڑھائیں گے وزیرمملکت برائے خزانہ رانا افضل کا پاکستان لیڈرشپ کنورسیشن 2018ء کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت

بدھ 21 مارچ 2018 15:17

آئندہ مالی سال کا بجٹ عوام دوست ہو گا،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2018ء) وزیرمملکت برائے خزانہ رانا افضل نے کہا ہے کہ حکومت کو بیرونی ادائیگیوں کے حوالے سے کوئی پریشانی نہیں ہے، ڈالر ریٹ کا تعین مارکیٹ عوامل کرتے ہیں، آئندہ مالی سال کا بجٹ عوام دوست ہو گا، ضرورت پڑی توٹیکس انتہائی محدود حد تک بڑھائیں گے۔ وہ بدھ کو یہاں اے سی سی اے کے زیر اہتمام پاکستان لیڈرشپ کنورسیشن 2018ء کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور بعدازاں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جون تک تین ارب ڈالر سے زائد کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں جن کا بندوبست موجود ہے، اس حوالے سے پریشانی والی بات نہیں ہے، اسٹیٹ بینک کے پاس 12 ارب ڈالر سے زائد کے ذخائر موجود ہیں جبکہ اس کے علاوہ بھی بہت ساری چیزیں پائپ لائن میں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈالر کا 115 روپے تک ریٹ مناسب ہے، ڈالر کی قیمت بڑھنے سے برآمدات بھی بڑھیں گی، ڈالر کی قیمت کا تعین مارکیٹ عوامل کرتے ہیں، اس معاملے میں ہم مداخلت نہیں کرتے، اس حوالے سے سب کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے غیرضروری بیان بازی سے گریز کرنا چاہیئے۔

وزیر مملکت نے مزید کہا کہ افراط زر کی شرح چار فیصد سے کم ہے جبکہ جی ڈی پی کی شرح نمو چھے فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے،اگر ضرورت پڑی تو انتہائی محدود ٹیکس بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام کو ریلیف دیا جائے گا۔ قبل ازیں اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت بین الاقوامی سرمایہ کاری کا مرکز ہے اور موجودہ حکومت کی ٹریڈ فرینڈلی پالیسیوں اور صنعتی و تجارتی ترقی کے اقدامات سے بین الاقوامی ادارے پاکستان کا رخ کر رہے ہیں جس سے ملازمتوںاور کاروبار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان ملک کی طاقت ہیں، ان کی صلاحیتوں سے بھرپور طریقے سے استفادہ کرنے کے لئے انہیں معیاری تعلیم کے ساتھ ساتھ پیشہ وارانہ تربیت کی فراہمی بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں لوگوں کی رہائشی ضروریات پوری کرنے کے لئے کم لاگت کے گھروں کی تعمیر کے شعبہ میں سرمایہ کاری کی بہت گنجائش ہے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ہم سب کو ملک کی تعمیر و ترقی کی کوششوں میں ہاتھ بٹانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کی سفارشات کو زیر غور لایا جائے گا اور ان کے نفاذ کے حوالے سے مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا۔ اس موقع پر چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نعیم زمیندار نے بھی خطاب کیا اور حکومت پاکستان کی سرمایہ کاری سے متعلق پالیسیوں کو اجاگر کرتے ہوئے سرمایہ کاروں کو دی جانے والی سہولیات اور مراعات سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ اے سی سی اے پاکستان کے سربراہ سجید اسلم نے کہا کہ اے سی سی اے عوامی مفاد، کاروباروں اور ابھرتی معیشتوں کے فروغ کے لئے کام کر رہا ہے، اس طرح کے سیشنز کا انعقاد اے سی سی اے کی جانب سے علم کے تبادلے اور استعدادکار بڑھانے کے حوالے سے اس کے عزم کا عکاس ہے۔

متعلقہ عنوان :