Live Updates

بلیک لاء ڈکشنری کی مدد سے لکھا جانے فیصلہ منظور نہیں ، نواز شریف

میرے خلاف توہین عدالت کا فل بینچ بھی بن گیا ، عمران خان نے اقبال جرم کیا لیکن پھر بھی صادق اور آمین قرار پائے شیخ رشید نے 100 کنا ل اربوں کی زمین کوکر وڑوں میں ڈکلیئر کیا ،جہانگیر ترین کو نااہل کرنے کے بعد تو کوئی جے آئی ٹی نہیںبنی ایسے فیصلوں کے خلاف ٓاوازیں اور طوفان تو اٹھیں گے، عدلیہ بھی بدنام ہو گی میرے 4 سالہ دور میں ڈالر ایک جگہ برقرار رہا ، احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو

بدھ 21 مارچ 2018 15:06

بلیک لاء ڈکشنری کی مدد سے لکھا جانے فیصلہ منظور نہیں ، نواز شریف
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2018ء) سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ اداروں کی عزت کرنے والا بندا ہوں لیکن بلیک لاء ڈکشنری کی مدد سے لکھا جانے فیصلہ مجھے اور قوم کو منظور نہیں ہے اب تو میرے خلاف توہین عدالت کا فل بینچ بھی بنا دیا گیا ہے جبکہ عمران خان نے اقبال جرم کیا لیکن پھر بھی صادق اور آمین قرار پائے شیخ رشید نے 100 کنا ل اربوں کی زمین کو کڑوڑوں روپے میں ڈکلیئر کیا جہانگیر ترین کو نااہل کرنے کے بعد تو کوئی جے آئی ٹی نہیں بنائی گئی ایسے فیصلوں کے خلاف ٓاوازیں اور طوفان تو اٹھیں گیاور عدلیہ بھی بدنام ہو گی میرے 4 سالہ دور میں ڈالر ایک جگہ برقرار رہا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعظم نواز شریف نے احتساب عدالت کے باہر صحا فیوں سے گفتگو میں کیا انہوںنے کہا کہ میں نے ہمیشہ اداروں کی عزت کی ہے اور فیصلوں کو تسلیم کیا ہے لیکن جو سپریم کورٹ کا جو فیصلہ آیاوہ میری اور قوم کی نظر میں ٹھیک نہیں تھا کیونکہ وہ فیصلہ بلیک لاء ڈکشنری کی مدد سے کیا گیا تھا اور اب تو معاملات کو ایسے طرف لے جایا جا رہا ہے کہ میرے خلاف توہین عدالت کا فل بینچ بھی بنا دیا گیا ہے تو ایسے واقعات کے بعد میرا اور میری پارٹی کا بولنا حق ہے انہوں نے کہا کہ فیصلہ دینے والوں کو سوچنا چاہیے کہ آخر قوم ایسے فیصلوں کو تسلیم بھی کرے گی کیونکہ میرے مقابلے میں دیگر فیصلے بھی تو قوم کے سامنے ہی ہیں جیسے عمران خان نے اقبال جرم بھی کیا لیکن عدالت نے کہا کہ نہیں اسطرف نہیں جانا ہے اور پھر انکو صادق اور آمین بھی ٹھہرا دیا گیا جہانگیر ترین کو نااہل قرار دیا گیا لیکن انکے خلاف تحقیقات کے لئے کوئی جے آئی ٹی نہیں بنائی گئی اور نہ ہی جہانگیر ترین کے خلاف نیب ریفرنسز عائد کئے گئے اور عمران خان خود اس تناظر میں سپریم کورٹ کے فیصلوں کو کمزور قرار دے چکے ہیں نواز شریف نے کہا کہ گزشتہ روز جسٹس کے ریمارکس سب کے سامنے ہیں جس میں انہوں نے کہا کہ کیس تو اکامہ کا تھا لیکن نا اہلی اقامہ پر کی گئی 28 جولائی کی طرح کے فیصلوں خود ہی تو ہین عدالت کا باعث بنے اب تو شیخ رشید بھی 100 کنال اربوں کی زمین کو چند کڑوڑوں میں ڈکلیئر کرنے میں سامنے آ گئے ہیں اب وہ بھی صادق اور آمین نہیں رہے ایسے فیصلوں کے خلاف اندر اور باہر آواز اٹھتی ہے کیونکہ عوام کے وئوٹوں کی توہین کی گئی ہے اور اب یہ طوفان مزید آگے بڑھے گا اور عدلیہ کا نام بھی مزید بدنام ہو گا نواز شریف نے ایک سوال جواب میں کہا کہ عدلیہ کے فیصلوں سے ہی ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے حالانکہ میرے 4 سالہ دور اقتدار میں ڈالر ایک ہی قیمت پر برقرار رہا
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات