نہتے کشمیریوںکے قتل کے بارے میں کول کمیشن کی سفارشات منظور ی کیلئے کابینہ کو بھجوادی گئیں

بدھ 21 مارچ 2018 11:10

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں کٹھ پتلی انتظامیہ نے ہائی کورٹ کو بتایا ہے کہ 2010ء کے عوامی انتفادہ کے دوران نہتے کشمیریوں کے قتل کے بارے میں کول کمیشن کی سفارشات کا جائزہ لینے کے بعد حتمی منظوری کیلئے کابینہ کو بجھوادی گئی ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سینئر ایڈووکیٹ جنرل بی اے ڈار نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ رپورٹ کی جانچ پڑتال جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ ، ڈپٹی کمشنر سرینگر ، پولیس ہیڈ کوارٹر اور ایڈویشنل ڈائریکٹر جنرل کرائم انویسٹی گیشن دیپارٹمنٹ نے کی ہے ۔

اب یہ سفارشات حتمی منظوری کیلئے کابینہ کو بجھوا دی گئی ہیں۔ مقدمے کی گزشتہ سماعت پر بی اے ڈار نے عدالت کو بتایا تھا کہ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کمیشن کی سفارشات کا جائزہ لے رہاہے ۔

(جاری ہے)

20 جون 2014ء کو اس وقت کے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے 2010ء کے عوامی انتفادہ کے دوران بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی تحقیقات کیلئے ریٹائرڈجسٹس کول کمیشن تشکیل دیاتھا۔

اس سے قبل عدالت کٹھ پتلی انتظامیہ سے استفسار کیاتھا کہ کول کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر کیوں نہیں لایاگیا۔ ریٹائرڈجسٹس کول نے اپنی رپوٹ 30دسمبر 2016ء کو کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو پیش کی تھی ۔ واضح رہے کہ ایک سماجی تنظیم جموں وکشمیر پیپلز فورم نے عوامی مفاد کی ایک عرضداشت کے تحت عدالت سے اس رپورٹ کو منظر عام پر لانے کی درخواست کی تھی ۔

متعلقہ عنوان :