پشاور زلمی نے دلچسپ مقابلے کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹر کو ایک رنز سے ہرا کر دوسرے ایلیمنیٹر کیلئے کوالیفائی کرلیا، میچ کے آخری اوور میںکوئٹہ کو فتح کیلئے پچیس رنز درکار تھے، انور علی نے ڈاسن کو تین چھکے اور ایک چوکہ لگاکر ٹیم کو فتح کے دہانے پر پہنچایا لیکن آخری گیند پر دوسرا رن لینے کی کوشش میں میر حمزہ رن آئوٹ ہوگئے، پشاور زلمی کا آج کراچی کنگز کے ساتھ مقابلہ ہوگا

بدھ 21 مارچ 2018 00:40

لاہور۔20 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مارچ2018ء) پشاور زلمی نے دلچسپ مقابلے کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹر کو ایک رنز سے ہرا کر دوسرے ایلیمنیٹر کیلئے کوالیفائی کرلیا۔ میچ آخری اوور میںکوئٹہ کو فتح کیلئے پچیس رنز درکار تھے انور علی نے ڈاسن کو تین چھکے اور ایک چوکہ لگاکر ٹیم کو فتح کے دہانے پر پہنچایا لیکن آخری گیند پر دوسرا رن لینے کی کوشش میں میر حمزہ رن آئوٹ ہوگئے یوں پشاور نے کوئٹہ کو ایک رن سے ہراکر ایلیمنیٹر ٹو کیلئے کوالیفائی کرلیا جہاں اس کا مقابلہ آج بدھ کوکراچی کنگز کے ساتھ ہوگا۔

کوئٹہ گلیڈیٹر کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پشاورزلمی کو بیٹنگ کی دعوت دی ۔ لیام ڈاسن کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو فتح کے لیے 158 رنز کا ہدف دیا۔

(جاری ہے)

پشاور زلمی نے اننگز کا آغاز کیا تو بارش نے چار گیندوں بعد ہی میچ میں مداخلت کر دی جس کے سبب میچ آدھے گھنٹے تک روک دیا گیا۔ میچ کا دوبارہ آغاز زلمی کیکئے کچھ اچھا ثابت نہ ہو سکا اور گزشتہ 2 میچوں کے مین آف دی میچ کامران اکمل اور آندرے فلیچر 10 کے مجموعے پر پویلین لوٹ گئے۔

اس موقع پر تمیم اقبال کا ساتھ دینے محمد حفیظ آئے اور دونوں نے 44 رنز کی شراکت قائم کر کے اسکور کو 54 تک پہنچا دیا لیکن چار رنز کے فرق سے حفیظ اور تمیم دونوں بالترتیب 25 اور 27 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ 58 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد لیام ڈاسن اور سعد نسیم وکٹ پر یکجا ہوئے اور دونوں نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور کو 86 تک پہنچایا لیکن تھسارا پریرا کے عمدہ کیچ نے 9 رنز بنانے والے سعد کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

آدھی ٹیم کے آؤٹ ہونے کے بعد لیام ڈاسن نے ٹیم کو معقول مجموعے تک رسائی کا بیڑا اٹھایا اور تن تنہا گلیڈی ایٹرز کے تمام باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لینا شروع کیا۔ کپتان ڈیرن سیمی سمیت زلمی کے تمام ٹیل اینڈرز ناکامی سے دوچار ہوئے لیکن ڈاسن نے تھسارا پریرا کے ایک اوور میں 21 رنز بٹورنے سمیت مجموعے طور پر 35 گیندوں پر 4 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 62 رنز بنائے۔

پشاور زلمی کی پوری ٹیم 20ویں اوور میں157 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے راحت علی عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 16 رنز کے عوض 4 وکٹیں لیں۔جواب میں کوئٹہ کی ٹیم کا آغاز اچھا نہ تھا اور اسد شفیق پہلی ہی گیند پر پویلین لوٹ گئے۔ ہدف کے تعاقب میں کوئٹہ کو میچ کی پہلی بال پر نقصان اٹھانا پڑ گیا جب اسد شفیق بغیر کوئی رنز بنائے حسن علی کی بال پر سمی کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے۔

17 کے مجموعی سکور پر کوئٹہ کو دوسرا نقصان اٹھانا پڑا جب کیڈمین حسن علی کے ہاتھوں پانچ رنز بنا کر وکٹ کیپر کامران اکمل کے ہاتھوں کیچ تھما کر پویلین واپس چلے گئے۔ محمد نواز اور سرفراز احمد کے درمیان 63 رنز کی پارٹنر شپ ہوئی ۔ 80 کے مجموعی سکور پر محمد نواز 35 رنز بنا کر ثمین گل کی بال پر عمید آصف کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوگئے۔ اسی اوور میں 80 کے ہی سکور پر سرفراز احمد بھی ثمین گل کی بال پر وکٹ کیپر کامران اکمل کے ہاتھوں 35 رنز بنا کر آئوٹ ہوگئے۔

کوئٹہ کی پانچویں وکٹ 116 کے سکور پر گری جب محمود اللہ کو عمید آصف کو 19 کے انفرادی رنز پر بولڈ کردیا۔117 کے رنز پر کوئٹہ کی چھٹی وکٹ روسو کی صورت میں گری جب وہ عمید آصف کی بال پر حسن علی کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوئے۔ انہوں نے 8 رنز بنائے۔ 132 کے مجموعی سکور پر کوئٹہ کی ساتویں وکٹ گری جب تسارا پریرا 12 رنز بنا کر وہاب ریاض کی بال پر متبادل کھلاڑی جورڈن کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوئے۔133 کے مجموعی سکورپر کوئٹہ کی آٹھویں وکٹ گری جب حسان خان صفر کے سکور پر وہاب ریاض کی بال پر کامران اکمل کے ہاتھوں کیچ آئوٹ ہوئے۔ انور علی 28 رنز پر ناٹ آئوٹ رہے جبکہ آخری بال پر امیر حمزہ رن آئوٹ ہوئے۔ کوئٹہ کی ٹیم 9 وکٹ کے نقصان پر 156 رنز بنا سکی۔