زندگی کے ہر شعبہ میں معذور افراد کی شمولیت کو فروغ دینے میں میڈیا کا اہم کردار ہے، وفاقی سطح پر پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیاں معذوروں کے لئے قانون سازی کر رہی ہیں، معذوروں کے لئے صرف خصوصی تعلیمی ادارے بنانا کافی نہیں ہیں بلکہ ان کے لئے ہر شعبے میں مواقعے فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، معذور بچوں کی حوصلہ افزائی اور مفید شہری بنانے میں والدین کا کردار کلیدی ہے، معذور بچوں کو مفید شہری بنانے کے لئے شعور اجاگر ،سکول اور نصاب میں بھی خصوصی بچوں پر توجہ دی جانی چا ہیے،پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) سیکرٹریٹ اور صوبائی ٹاسک فورس فعال کردار ادا کر رہا ہے

وزیر مملکت مریم اورنگزیب کا حضرت خدیجتہ الکبری ایوارڈ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

منگل 20 مارچ 2018 23:50

اسلام آباد ۔ 20 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2018ء) وزیر مملکت اطلاعات،نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ زندگی کے ہر شعبہ میں معذور افراد کی شمولیت کو فروغ دینے میں میڈیا کا اہم کردار ہے، وفاقی سطح پر پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیاں معذوروں کے لئے قانون سازی کر رہی ہیں، معذوروں کے لئے صرف خصوصی تعلیمی ادارے بنانا کافی نہیں ہیں بلکہ ان کے لئے ہر شعبے میں مواقعے فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، معذور بچوں کی حوصلہ افزائی اور مفید شہری بنانے میں والدین کا کردار کلیدی ہے، معذور بچوں کو مفید شہری بنانے کے لئے شعور اجاگر ،سکول اور نصاب میں بھی خصوصی بچوں پر توجہ دی جانی چا ہیے،پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) سیکرٹریٹ اور صوبائی ٹاسک فورس فعال کردار ادا کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو مقامی ہوٹل میں حضرت خدیجتہ الکبری ایوارڈ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہیں تھیں ۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ معذور بچوں اور بچیوں کے لئے پارلیمنٹ کی سطح اور صوبائی اسمبلیوں کی سطح پر کام ہورہا ہے ،حکومت کا فوکس ہے کہ معذور بچوں اور بچیوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں مفید شہری بنانے کے لئے مواقعے فراہم کیے جائیں ،ایم این ایزطاہرہ اورنگزیب ،شائستہ پرویز ملک،کشور زہرہ کی جانب سے پارلیمنٹ میں معذوروں کے حوالے سے قانون سازی کا عمل جاری ہے جس کا مقصد پالیسیوں پر عمل درآمد کو مزید موثر بنانا ہے ،قانون سازی میں کہیں بھی امتیاز نہیں بلکہ معذوروں کو سہولیات فراہم کیں جارہیں ہیں،معذوروں کے لئے قانون سازی کے عمل میں تمام سٹیک ہولڈرز کی آراء شامل کرنے کے ساتھ ساتھ معذوری کی تمام اقسام بشمول دماغی معذوری ،فزیکل معذوری ،بصارت کی معذوری ،گویائی کی معذوری کو شامل کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام قانون سازی کرنا ہے ،اس پر عمل درآمد کے لئے میڈیا ، سول سوسائٹی ،این جی اوز سمیت تمام سٹیک ہولڈرزپر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کی پارلیمنٹ میں پائیدار ترقی کے اہداف کا سیکرٹریٹ قائم ہے، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی ذاتی دلچسپی کے باعث ایس ڈی جیز سیکرٹریٹ قائم ہوا اورمکمل فعال ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایس ڈی جیز سیکرٹریٹ وفاقی کی سطح پر جبکہ صوبائی اسمبلیوں میں ایس ڈی جیز ٹاسک فورس کام کر رہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ معاشرے میں احساس پیدا کرنے اور رویئے بدلنے کے لئے ہم سب کو ملکر کام کرنا ہوگا ،والدین جو ابتدائی طور پر بچوں اور بچیوں کی معذوری کو معاشرے سے چھپاتے ہیں انھیں ایسا کرنے سے روکنا ہوگا ، معذور بچوں کی حوصلہ افزائی اور مفید شہری بنانے میں والدین کا کردار کلیدی ہے ۔

انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ تین سال سے 14سال تک کی عمر کے دوران میں خود ویل چیئر پر رہی ،میرے والدین کے حوصلے بلند تھے جس نے مجھے بھی آگے بڑھنے کے لئے ہمت اور جرات دی ۔انہوں نے کہا کہ میری والدہ جب پارلیمنٹ میں آئیں تو انہوں محسوس ہوا کہ انکی ذمہ داری بنتی ہے کہ معذوروں کے لئے قانون سازی ہونی چاہیے کیونکہ ان کے گھر میں ایک معذور تھا ،اسی طرح ایم این اے کشور زہرہ معذوروں لوگوں کے بہت قریب رہیں ۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے میں رویئے بدلنے کے لئے میڈیا کا بہت اہم کردار ہے ، معاشرے میں شعور اجاگر کرنے کے لئے پیمرا نے 10فیصد مواد سماجی پیغامات نشر کرانے کے لئے اپنا کردارادا کیا ہے اسی لئے آج ہمارے ٹی وی چینلز پر پرائم ٹائم سمیت مختلف اوقات میں 10فیصد سے زائد مواد سماجی پیغامات اور سماجی مہم نشر ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم تعلیمی اصلاحاتی پروگرام کے تحت اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے کے تربیتی پروگرام میں معذور بچوں کی تعلیم و تربیت کا موادبھی شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہر سطح پر معذور بچوں اور بچیوں کو سہولیات بہم پہنچانے کے لئے اپنی ذمہ داریاں ادا کیں ہیں اور آئندہ بھی کرتی رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ معذوروں کو مفید شہری بنانے کے لئے ریاست ،صوبے اور پارلیمنٹ سمیت ہم سب کی مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معذور بچوں کو مفید شہری بنانے کے لئے شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ۔ سکول اور نصاب میں بھی خصوصی بچوں پر توجہ دی جانی چا ہیے ۔سیکرٹری کاکس ایم این اے شائستہ پرویز ملک ،یو این وویمن کے کنٹری ڈائریکٹر جمشید قاضی ،یو این وویمن کے ڈائریکٹر جوئن سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا ۔تقریب کے دوران 21معذوروں میں ایوارڈ تقسیم کیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :