پلاننگ کمیشن نے ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کا میگا ترقیاتی و تعمیراتی منصوبہ حتمی طور پر منظور کر لیا

منگل 20 مارچ 2018 23:10

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2018ء) پلاننگ کمیشن حکومت پاکستان نے ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کا میگا ترقیاتی و تعمیراتی منصوبہ حتمی طور پر منظور کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں یونیورسٹی کے منصوبہ Uplifting of Academic and Infrastructure Facilities at Hazara University, Mansehra (Prime Minister's Announcement) کو منظور کر لیا۔ منصوبہ کی کل لاگت ایک ارب 70 کروڑ روپے سے زائد ہے، منصوبہ کے تحت ہزارہ یونیورسٹی میں اساتذہ، ملازمین اور سٹاف کیلئے 92 رہائش گاہیں تعمیر کی جائیں گی جبکہ طلباء و طالبات کیلئے 9 ہاسٹلز بھی تعمیر کئے جائیں گے۔

اس کے علاوہ اس منصوبہ کے تحت مختلف تعلیمی و تحقیقی شعبوں کی لیبارٹریوں میں جدید ترین مزید آلات کی فراہمی بھی ممکن بنائی جائے گی۔

(جاری ہے)

مذکورہ منصوبے کے تحت یونیورسٹی کے ٹرانسپورٹ کے لئے بسیں بھی خریدی جائیں گی۔اسی منصوبے کے تحت یونیورسٹی کی بجلی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے الگ فیڈر بھی قائم کیا جائے گا جبکہ انفارمیشن کمیونی کیشن ٹیکنالوجی کی دستیاب سہولیات میں بہتری اور اس میں اضافے کے لئے رقوم منظور کی گئی ہیں۔

پلاننگ کمیشن میں سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس ڈپٹی چیئر مین سرتاج عزیز کی زیر صدارت منعقد ہواجس میں ہزارہ یونیورسٹی کے لئے اس عظیم منصوبے کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں ہائیرایجوکیشن کمیشن کے چیئر مین ڈاکٹر مختار احمد، وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ یہ منصوبہ یونیورسٹی کی تاریخ میں سب سے بڑا منصوبہ ہے جس کی تکمیل سے یونیورسٹی کے انفراسٹرکچر اور دیگر حوالوں سے بیشتر ضروریات پوری ہونگی۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس نے اس عظیم ترقیاتی و تعمیراتی منصوبے کی حتمی منظوری پر پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئر مین اور دیگر متعلقہ افسران، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئر مین ، ڈائریکٹر جنرل پلاننگ اور ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اوردیگر تمام متعلقہ افسران کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا جن کی کوششوں اور تعاون کی بدولت یونیورسٹی کا یہ منصوبہ حتمی منظور کو پہنچ گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے یونیورسٹی میں تعمیر و ترقی ، تعلیم و تحقیق اور تخلیق کے میدان میں نئی راہیں کھلیں گی۔انہوں نے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے 8اکیڈیمک بلاک کی تعمیر آخری مراحل میں ہے۔ ان دونوں منصوبوں کی بدولت ہزارہ یونیورسٹی ملک کی چند بڑی جامعات میں شامل ہوجائے گی۔یونیورسٹی کے اساتذہ، افسران،سکالرز، طلباء و طالبات اور ملازمین نے یونیورسٹی کے میگا پراجیکٹ کی حتمی منظوری پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس منصوبے پر باقاعدہ کام کا آغاز جلد ہوگا اور منصوبے کی تکمیل سے یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے تمام افراد کو سہولیات میئسر ہونگی۔

یونیورسٹی کا یہ منصوبہ جہاں اس ادارے کی تعمیر و ترقی کی تاریخ میں ایک اہم باب رقم کرے گا وہاں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس کی شاندار انتظامی و تدریسی صلاحیتوں کا عکاس بھی ہوگا۔وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کی بدولت ہزارہ یونیورسٹی نے گذشتہ ڈیڑھ سالوں کے دوران تعلیم، تحقیق، تخلیق، تعمیرات اور انتظامی حوالوں سے جو کارکردگی دکھائی ہے وہ اس ادارے کی تاریخ کا ایک سنہری باب ہے۔

وفاقی حکومت نے ہزارہ یونیورسٹی کی تعمیر و ترقی کی جو سرپرستی کا فریضہ سر انجام دیا ہے وہ نہایت حوصلہ افزاء ہے۔ یونیورسٹی اقتصادی راہداری پر واقع ہونے کی بدولت آئندہ آنے والے وقت میں پاکستان اور چین کے درمیان تعلیم تحقیق اور تخلیق کے میدن میں شاندار خدمات سر انجام دے گی۔