سرکاری ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی آن لائن وصولی کا آغاز

منگل 20 مارچ 2018 23:18

سرکاری ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی آن لائن وصولی کا آغاز
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2018ء) بینک دولت پاکستان نے آن لائن ٹیکس وصولی کے نظام کا منگل کو باقاعدہ آغاز کر دیا۔ اس سہولت کے تحت ٹیکس دہندگان بینکوں کی برانچوں تک جائے بغیر محض اپنا انٹرنیٹ بینکنگ اکاونٹ یا اے ٹی ایم استعمال کرتے ہوئے ایف بی آر کے ٹیکس اور ڈیوٹیاں ادا کر سکیں گے۔ اس سسٹم کا افتتاح وزیر اعظم کے خصوصی مشیر برائے محصولات ہارون اختر نے آج ایف بی آر ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والی ایک سادہ تقریب میں کیا۔

یہاں جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق تقریب میں گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ، چیئرمین ایف بی آر طارق پاشا، ون لنک کے چیئرمین اور سی ای او، اور اسٹیٹ بینک، ایف بی آر اور کسٹمز کے سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔ آن لائن ٹیکس وصولی کا سسٹم اب فعال ہے اور ٹیکس دہندگان گھر بیٹھے، دفتر سے یا اے ٹی ایم پر سے اپنے ٹیکس اور ڈیوٹی سہولت کے ساتھ ہفتے کے کسی بھی دن اور کسی بھی وقت ادا کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس سسٹم کی بنیاد ون لنک بلر (Biller)ماڈیول ہے جس میں بینکوں کے بل ادائیگی کے صفحے پر ایف بی آر کو ایک اور بلر کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی ادائیگی کے لیے ٹیکس دہندگان / درآمد کنندگان کو ایف بی آر (آئی آر آئی ایس) اور کسٹمز ویبوک (WeBOC) میں اپنے ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی ادائیگی کی تفصیلات درج کرانی ہوں گی جس سے ان کا پی ایس آئی ڈی (پیمنٹ سلپ آئی ڈی) بن جائے گا۔

اس طرح بنایا گیا پی ایس آئی ڈی بینکوں کے ویب پیج یا اے ٹی ایم پر ٹیکس / ڈیوٹی ادائیگی کی تفصیلات تک رسائی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ ٹیکس دہندگان یا ان کا ایجنٹ ٹیکس ادائیگی کے لیے ان کے بینک اکاونٹ سے رقم اسٹیٹ بینک میں موجود متعلقہ سرکاری اکاونٹ میں منتقل کر دے گا۔یہ سارا عمل آن لائن اور مکمل طور پر خودکار ہوگا۔اس موقع پر ہارون اختر نے اسٹیٹ بینک، ایف بی آر اور ون لنک کو یہ اہم پروجیکٹ شروع کرنے اور اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے پر مبارکباد دی۔

انہوں نے کہا کہ وصولی کے آن لائن نظام سے ٹیکس دہندگان کو درکار اشد ضروری ریلیف اور سہولت ملے گی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ کاروباری برادری اس نظام سے بھرپور فائدہ اٹھائے گی اور اپنے ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کا بڑا حصہ آن لائن سہولت کے ذریعے ادا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظام شروع سے آخر تک حل پیش کرتا ہے یعنی ٹیکس گوشوارہ بھرنے سے لے کر ٹیکسوں کی ادائیگی اور ان کے حکومت کی اکاونٹ بکس میں اندراج تک۔

اس سے حکومت کے ٹیکسوں کی وصولی کے نظام کی کارکردگی، تحفظ اور شفافیت بڑھے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نظام عالمی بینک کے کاروبار کرنے میں آسانی کے اشاریے میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر بنانے میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گا۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ یہ منصوبہ ایس بی پی وژن 2020ء کی روح سے ہم آہنگ ہے، جس میں مستحکم نظامِ ادائیگی کی تشکیل شامل ہے۔

سرکاری وصولیاں اور ادائیگیاں ملک کے نظام ادائیگی کا سب سے بڑے اجزا ہیں، اس لیے ٹیکسوں کی آن لائن وصولیوں سے ملک کے نظامِ ادائیگی کی اثرانگیزی اور کارکردگی پر بھرپور مثبت اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک صوبائی ٹیکسوں کی وصولی کے سلسلے میں آن لائن ٹیکس وصولی نظام کا دائرہ وسیع کرنے کی خاطر صوبائی حکومتوں کے ساتھ بھی مل کر کام کررہا ہے۔

انہوں نے سرکاری ادائیگیوں کو خود کار بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ اسٹیٹ بینک سرکاری ادائیگیوں میں چیک کے طریقہ کار کا خاتمہ کرکے اسے ڈائریکٹ کریڈٹ سسٹم پر منتقلی کی خاطر اے جی پی آر اور دیگر متعلقہ فریقوں کے ساتھ بھی کام کرے گا۔ ایف بی آر کے چیئرمین نے کہا کہ یہ منصوبہ ایف بی آر اور ایس بی پی کے مابین موثر اشتراک کا نتیجہ ہے اور اس سے ٹیکس وصولی کے سرکاری نظام میں بہتری لانے میں بہت مدد ملے گی۔

انہوں نے کہاکہ ٹیکس گزاروں کو سہولت فراہم کرنا آن لائن ٹیکس وصولی کے نظام کا بنیادی مقصد ہے، جو ٹیکس گزار اور کاروباری افراد آن لائن ٹیکس کی ادائیگی کریں گے انہیں ٹیکسوں کی ادائیگی کی تصدیق بروقت ہوجائے گی اور درآمد کنندگان ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی ادائیگی کے فوری بعد اپنی اشیا حاصل کرسکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ٹیکس وصولی کا آن لائن نظام نقد/ پے آرڈر کے طریقہ ادائیگی سے متوازی رہے گا اور ٹیکس گزار اپنی مرضی اور ترجیحی نظام کے ذریعے ٹیکسوں کی ادائیگی کریں گے۔