محمد نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کیخلاف نیب ریفرنسز کی سماعت

عدالت نے سابق وزیراعظم کی جانب سے دائر متفرق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا، سماعت (کل) تک ملتوی

منگل 20 مارچ 2018 23:11

محمد نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کیخلاف نیب ریفرنسز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2018ء) احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کیخلاف دائر نیب ریفرنسز کی سماعت کے موقع پر سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی جانب سے دائر متفرق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ منگل کو نیب ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

اس موقع پر سابق وزیراعظم محمد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے اپنا بیان قلمبند کرایا۔ سماعت کے دوران واجد ضیاء کی پیش کردہ مختلف دستاویزات پر مریم نواز کے وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کچھ دستاویزات تو عربی میں ہیں۔

(جاری ہے)

شاید واجد ضیاء کو عربی سمجھ آئے۔

انہوں نے عربی میں ڈگری حاصل کی ہو گی۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ انہیں وہ خط نہیں دیئے گئے جن کے جواب میں یہ خط آئے ہیں، کیسے پتہ لگے گا یہ کونسے خط کا جواب ہے۔ مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ ریفرنس 3 میں ملزمان کو دی جانیوالی کاپی میں آخری صفحہ 235 ، 243 اور والیم تین کے اضافی 8 صفحات کیوں غائب ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ بائنڈنگ کے وقت کچھ صفحات رہ گئے ہونگے، اضافی 8 صفحات فراہم کر دیں گے۔

مریم نواز کے وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ خط کے بغیر صرف جواب کیسے ریکارڈ کا حصہ بن سکتا ہی جس پر نیب پراسیکوٹر نے کہا کہ بھیجے جانیوالے خطوط والیم 10 میں ہیں۔ عدالت نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی جانب سے دائر متفرق درخواست پر دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی سماعت 22مارچ تک ملتوی کردی۔