قلات میں جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام حالیہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس منعقد کیا گیا

منگل 20 مارچ 2018 22:59

قلات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2018ء) قلات میں جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام حالیہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس منعقد کیا گیا آل پارٹیز کانفرنس میں بی این پی مینگل کے سینئر نائب صدر پرنس موسیٰ جا ن احمدزئی ،جمعیت علماء اسلام کے ضلعی امیر مولانا محمود شاہ ،پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر عبدالوحید بلو چ ،جمعیت علماء پاکستان کے مولانا یونس لہڑی ،بی این پی عوامی کے حاجی عزیز مغل ،ہندو پنچائیت کے ڈاکٹر ہری چنداور سنی تحریک کے علی نواز سمیت دیگر سیاسی و قوم پرست جماعتوں کے رہنمائوں نے شرکت کی ،آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی مینگل کے سینئر نائب صدر پرنس موسیٰ جان احمدزئی ،جمعیت علماء اسلام کے ضلعی امیر مولانا محمود شاہ صوبائی سالار ،حافظ محمدابراہیم لہڑی ،میونسپل کمیٹی کے چیئرمین آغا فضل الرحمان شاہ ،میر منیر احمد شاہوانی ،حاجی عزیز مغل عبدالوحید بلوچ ،مولانا یونس لہڑی ،حافظ علی نواز ڈاکٹر ہری چند اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی جانب سے موجوزہ NA268 کی حلقہ بندی کو یکسر مستردکرتے ہوئے کہا کہ یہ قلات کے عوام کے ساتھ بہت بڑا ظلم ہے الیکشن کمیشن نے اندھیروں میں بیٹھ کر فیصلہ کیااسے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور قلات کے تمام سیاسی مذہبی اور قوم پرست جماعتیں نئی مجوزہ حلقہ بندی کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے اور اس فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا جائے گا اور ساتھ ساتھ عدالت عالیہ سے بھی رجوع کیا جائے گا اس سلسلے میں تمام پارٹیاں اپنے اپنے وکلا سے بات کرکے عدالت میں درخواست دیا جائے گا ،انہوں نے کہا کہ گیار ہ سو کلومیٹر لمباء اور دس لاکھ سے زیادہ آبادی پر مشتمل ایک حلقہ بنایا گیا جو قلات ،مستونگ ،سوراب منگچر نوشکی اور چاغی کے عوام کے ساتھ بہت بڑا ظلم کیا گیا ہیں ،انہوں نے کہا کہ اس مجوزہ حلقہ سے منتخب ایم این آئے اگر جہاز میں بھی اپنے حلقہ کا دورہ کرے بھی پورا نہیں کرسکتا اور منتخب ایم این اے اپنی فنڈ سے زیادہ ڈیزل اس حلقے کے دورہ کرنے پر خرچ کریگا اور اس حلقے میں عوام کی ایک بھی مسئلہ حل نہیں ہو سکے گا ،انہو ں نے کہا کہ اگر اس حلقے کا منتخب نمائندہ کو وزیر اعظم کیا جائے تب بھی پورے علاقہ کو کور نہیں کر سکتا ،انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ایک سوچے سمجھے ایک منصوبہ بندی کے تحت حلقہ بندیاں خراب کردی گئی ہیں تاکہ انتخابات کو ملتوی کیا جاسکیں ،انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کو چھیڑ چھاڑ کا مقصدافراتفری پھیلانا ہے اور ایک سازش کے تحت بلوچستان میں خانہ جنگی پیدا کرنا چاہتے ہیں NA268 کی پہلے سے ملک کا سب سے بڑا حلقہ تھا مگر اب اسے بڑھا کر صوبہ خیبر پختون خواہ کے برا بر کر دیا گیا ہیں جو یہا ں کے عوام کے ساتھ بہت بڑا مذاق ہے انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن کی نااہلی ہے کہ پہلے بعض علاقوں کے حلقوں میں اضافہ کیا گیا تھا اب انہیں ختم کر دیا گیا ہیں ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن کے ان نا اہلکاروں کو فارغ کرکے ان کی جگہ ایماندار لوگوں کو تعینات کیا جائیں انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ NA268 کی پورانی حیثیت سوراب قلات منگچر اور مستونگ والی حیثیت بحال کی جائے بصورت دیگر پورے حلقے میں سخت احتجاج کی کال دیں گے

متعلقہ عنوان :