احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت

عدالت نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی جانب سے دائر متفرق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا

منگل 20 مارچ 2018 22:55

احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور کیپٹن ..
اسلام آباد۔20مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2018ء) احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف دائر نیب ریفرنسز کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی جانب سے دائر متفرق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ منگل کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

اس موقع پر سابق وزیراعظم محمد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے اپنا بیان قلمبند کرایا۔ سماعت کے دوران واجد ضیاء کی پیش کردہ مختلف دستاویزات پر مریم نواز کے وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کچھ دستاویزات تو عربی میں ہیں۔

(جاری ہے)

شاید واجد ضیاء کو عربی سمجھ آئے۔

انہوں نے عربی میں ڈگری حاصل کی ہو گی۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ انہیں وہ خط نہیں دیئے گئے جن کے جواب میں یہ خط آئے ہیں، کیسے پتہ لگے گا یہ کونسے خط کا جواب ہے۔ مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ ریفرنس 3 میں ملزمان کو دی جانے والی کاپی میں آخری صفحہ 235 ، 243 اور والیم تین کے اضافی 8 صفحات کیوں غائب ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ بائنڈنگ کے وقت کچھ صفحات رہ گئے ہوں گے، اضافی 8 صفحات فراہم کر دیں گے۔

مریم نواز کے وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ خط کے بغیر صرف جواب کیسے ریکارڈ کا حصہ بن سکتا ہی جس پر نیب پراسیکوٹر نے کہا کہ بھیجے جانے والے خطوط والیم 10 میں ہیں۔ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی طرف سے احتساب عدالت میں متفرق درخواست دائر کی گئی جس میں دلائل کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 22 مارچ تک ملتوی کر دی ہے۔