کراچی، دینی جماعتوں پر مشتمل سیاسی اتحاد متحدہ مجلس عمل (ایم ایم ای) کو بحال کردیا گیا

ایم ایم اے کا صدر جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو جبکہ جنرل سیکریٹری کیلئے جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ کو منتخب کر لیا گیا

منگل 20 مارچ 2018 22:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2018ء) دینی جماعتوں پر مشتمل سیاسی اتحاد متحدہ مجلس عمل (ایم ایم ای) کو بحال کردیا گیا ہے ،ایم ایم اے کا صدر جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو منتخب کیا گیا ہے جبکہ جنرل سیکریٹری کیلئے جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ کو منتخب کیا گیا ہے ۔ایم ایم اے کا مرکزی ورکرز کنونشن اپریل کے پہلے ہفتے منعقد کیا جائے گا۔

ایم ایم اے کی بحالی کا اعلان کرچی میں پریس کانفرنس کے دوران کیا گیا،اس موقع پر سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق سمیت مختلف دینی سیاسی جماعتوں کے قائدین موجود تھے ، اس موقع جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایم ایم اے کے تحت ہر سطح پر تنظیم سازی کی جائے گی اور آئندہ انتخابات میں ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے حصہ لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

مرکزی کونسل میں پارٹی سربراہان اور ان کے تین تین نمائندے شریک ہوں گے ،ڈپٹی سیکریٹری جنرل عبد الغفور حیدری اور علامہ عارف واحدی ہوں گے،سیکرٹری اطلاعات اور مرکزی ترجمان شاہ اویس نورانی ہوں گے،سیکرٹری مالیات علامہ شبیر میثمی ہوں گے ،انتخابی منشور کمیٹی کے سربراہ علامہ ساجد میر ہوں گے ،اپریل کے پہلے ہفتے میں مرکزی کنونشن اسلام آباد کنونشن سینٹر میں منعقد کیا جائے گا، اس موقع پر متحدہ مجلس عمل کے نومنتخب صدر مولانا فضل الرحمن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کو متحدہ مجلس عمل کی بحالی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ،قومی سطح پر اس اتحاد کی ایک طلب تھی ،قوم کی آرزو ہم نے پوری کردی ،مجلس عمل کی تمام جماعتیں آج صف آراء ہیں ،ایک نظریہ، ایک منشور ایک دستور کے ساتھ متحد ہیں ،اللہ سے دعا ہے کہ قوم کی آرزوؤں پر پورا اتریں ،ہمیں بھی یہی امید تھی کہ مجلس عمل نہ ٹوٹتی لیکن آج دوبارہ اکھٹے ہوچکے ہیں ،مجلس عمل میں شامل جماعتوں کی برابر کی حیثیت ہے، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مرکز میں تنظیم سازی کے بعد صوبوں اور اضلاع میں بھی تنظیم سازی شروع ہوجائے گی ،امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اس موقع پر کہا کہ ہم ایک نئے عزم سے بنیاد سحر رکھتے ہیں ،اسٹیٹس کو نے قوم کو مایوس کیا ہے ،سیاست پر سرمایہ داروں کا قبضہ ہے ،مجلس عمل عام شہری کے لئے ایوانوں کے دروازے کھولے گی ،ہماری سیاست سیاست نبوی پر ہوگی ،اسلامی نظام اور خلافت اسلامیہ کا قیام ہمارا مقصد ہے ،روشن، تہذیب یافتہ پاکستان بنانے کے لئے اس سفر کا آغاز کیا ہے ،بین الاقوامی اسٹیبلشمنٹ اور پاکستانی سیاسی مافیا اسلامی قوتوں کو آنے دینا نہیں چاہتا ہے،اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ عوام دینی قوتوں سے توقع رکھتے ہیں ،پاکستان میں قرآن و سنت کی بالادستی کے لئے یہ امر ضروری تھا ،عوامی مسائل کے حل کے لئے دینی قوتیں یکجا ہوچکی ہیں ،مجلس عمل کی بحالی بے دین قوتوں کی شکست ہے ،تمام مسالک کے علمائے کرام ایک جھنڈے کے نیچے جمع ہوچکے ہیں ،نوجوان ایم ایم اے کا دست بازو بنیں،پاکستانی عوام سے امید ہے کہ وہ مجلس عمل کا ساتھ دیں گے ،کراچی سے چترال تک ایک نظرئیے کے ساتھ آگے بڑھیں گے ،مرکزی کابینہ تشکیل دے دی گئی ہے۔

ساجد میر کا کہناتھا کہ شہر قائد سے مجلس عمل کی بحالی کا آغاز ہوگیا ،تمام تر باتیں اور فیصلے اتفاق رائے سے طے ہوئے ،آج سے پھر ایک بار دوبارہ پاکستانی سیاست میں سرگرم عمل ہوچکے ہیں