Live Updates

شہبازشریف کا تین بڑوں کے مل بیٹھنے کا بیان آنکھو ںمیں دھول جھونکنے کے مترادف ہے،خورشید شاہ

چھوٹے میاں صاحب پہلے اپنی پارٹی میں اداروں سے ٹکرائو کا معاملہ ختم کرائیں پی ٹی آئی اور (ن) لیگ دونوں کا منشورسیاست کو بدنام کرنا ہے،عمران خان کا منشور صرف عزت اچھالو اور بے عزت کرو ہے ، ن لیگ گالم گلوچ اور بدزبانی پر اتر آئی ہے، اپوزیشن لیڈر کی سکھر میں میڈیا سے گفتگو

منگل 20 مارچ 2018 22:14

شہبازشریف کا تین بڑوں کے مل بیٹھنے کا بیان آنکھو ںمیں دھول جھونکنے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2018ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما و قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ شہباز شریف کا تینوں بڑوں کے مل بیٹھنے کا بیان آئی واش ہے،شہباز شریف پہلے اپنی پارٹی میں تو اداروں سے ٹکراؤ ختم کرائیں،سیاسی جماعتیں اپنا پروگرام دیتی ہیں لیکن عمران خان نے مستقبل کا کوئی منشور نہیں دیا، پی ٹی آئی اور (ن) لیگ دونوں کا منشور سیاست کو بدنام کرنا ہے،نوازشریف کو فرعون کہنا درست نہیں،کسی لیڈر کے ساتھ ایک دن بھی گزار لیا جائے تو اسے ایسے نہیں کہنا چاہیئے،نواز شریف فرعون ہے تو سب سے بد دیانت آدمی تو وہ ہے جس نے خود فرعون کے ساتھ وقت گزارا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز شہباز شریف اور چوہدری نثار کے بیانات پر گرما گرم جواب دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ گالم گلوچ اور بد زبانی پر اتر آئی ہے،بلین ٹری صرف جعلسازی پر مبنی دعوے ہیں ان میں کوئی صداقت نہیں،لگتا ہے عمران نے ایک ارب درخت زمین پر نہیں ہوا میں لگائے،ایک ارب درخت گینز بک والوں کو کیوں نظر نہیں آئے،ہم نے سندھ میں ایک دن کی شجر کاری کا ورلڈ ریکارڈ بنایا،گینز بک کی ٹیم آئی اور اس نے ورلڈ ریکارڈ مانا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز کا تینوں بڑوں کے مل بیٹھنے کا بیان آئی واش ہے،شہباز شریف پہلے اپنی پارٹی میں تو اداروں سے ٹکراؤ ختم کرائیں،سیاسی جماعتیں اپنا پروگرام دیتی ہیں،جیسے پیپلز پارٹی کرتی ہے ،مگر دیکھا یہ ہے کہ عمران خان نے مستقبل کا کوئی منشور نہیں دیا،عمران کا منشور ہے صرف عزت اچھالو،بے عزت کرو،پی ٹی آئی اور (ن) لیگ دونوں کا منشور سیاست کو بدنام کرنا ہے،سینیٹ میں پی ٹی آئی کا اپوزیشن لیڈر کا دعوی کرنا ہی غیر جمہوری ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پوری کوشش ہے نگران وزیراعظم کا مسئلہ پارلیمنٹ میں طے ہو جائے،نگران وزیراعظم معاملہ ابتدائی مرحلے میں ہے، نہ ابھی وزیراعظم نے نام دیئے نہ میں نے دیئے،اپوزیشن سیاستدان جلسوں کی بجائے براہ راست مجھے نام دیں،جلسوں میں نام دینے سے وہ شخصیت متنازعہ ہو جاتی ہے۔ اور پیچھے ہٹ جاتی ہے، 30 مئی سے پہلے نگران وزیراعظم کا نام فائنل کرنا ہے۔

خورشید شاہ نے نواز شریف کو فرعون کہنے پر چوہدری نثار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چوہدری نثار چھوٹا فرعون ہے، کسی لیڈر کے ساتھ ایک دن بھی گزار لیا جائے تو اسے ایسے نہیں کہنا چاہیئے،نواز شریف فرعون ہے تو سب سے بد دیانت آدمی تو وہ ہے جس نے خود فرعون کے ساتھ وقت گزارا،چوہدری نثار تو نواز شریف کی وزارت کا حصہ بھی رہے ہیں۔ خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ ایک فرعون کے ساتھ کیوں رہے کیا ہم اسے چھوٹا فرعون کہیں،کچھ لفظوں کی تمیز ہوتی ہے۔

دیکھنا ہے ن لیگ کیا ایکشن لیتی ہے، نثار کا بیان اس لیئے ہے کہ وہ چاہتا ہے نوازشریف اسے خود نکال دے،میں ہمیںشہ کہتا تھا میاں صاحب سنبھل جائو آپ کی آستین میں بیٹھا ہوا ہے،اب نواز شریف کو سمجھ آ گئی ہو گی کہ اپوزیشن لیڈر کیوں یہ کہتا تھا،2014 میں میرا جمہوریت بچانے میں کردار بھی چوہدری نثار کو برا لگا ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات