پاکستان اپنی تاریخ کے اہم دور سے گزر رہا ہے،آج ہم ایسے قومی بیانے کو منظر عام پر لارہے ہیں،سید مراد علی شاہ

نہ صرف اسلامی تعلیمات و دستور پاکستان کے تقاضوں کو پورا کرتا ہے بلکہ فکری بنیادوں کو بھی ختم کرتا ہے،پاکستانی قوم دہشتگردی، انتہاپسندی اور تشدد کے خلاف ہے،وزیراعلیٰ سندھ

منگل 20 مارچ 2018 21:45

پاکستان اپنی تاریخ کے اہم دور سے گزر رہا ہے،آج ہم ایسے قومی بیانے کو ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2018ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی تاریخ کے اہم دور سے گزر رہا ہے،آج ہم ایسے قومی بیانے کو منظر عام پر لارہے ہیں،جو نہ صرف اسلامی تعلیمات و دستور پاکستان کے تقاضوں کو پورا کرتا ہے بلکہ فکری بنیادوں کو بھی ختم کرتا ہے،پاکستانی قوم دہشتگردی، انتہاپسندی اور تشدد کے خلاف ہے،گورنرہاؤس میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام ’’پیغام پاکستان‘‘ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سید مراد علی شاہ نے کہاکہ پاکستان اپنی تاریخ کے اہم دور سے گزر رہا ہے، کامیابیاں ہماری منتظر ہیں،کامیابیوں کے حصول میں ہمیں کئی چیلجنز درپیش ہیں، باوقار و عزت مند قوم کی حیثیت سے متفقہ قومی بیانیہ ضروری ہے،اسلامی تعلیمات کی روشنی میں یہی بیانیہ دہشتگردی و انتہاپسندی کے خلاف ہماری ڈھال ہوگا، انہوں نے کہا کہ استحکام پاکستان کے لیے فکری جہاد کی ضرورت ممد و معاون ثابت ہوگا، دہشتگرد فرقہ پرستی و نفرت انگیزی کے پرچار ذریعیانتہاپسندی کو فروغ دینے کی کوشش کررہے ہیں،فرقہ پرستی و تقسیم نظریات معاشرے کی سالمیت اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتے ہیں، انتہاپسند بیانیے مذہبی شعار کے ساتھ نوجوانوں کے لیے کشش کا باعث بنتے ہیں،دینی نعروں کے پردے میں انتہاپسندی سے قومی سلامتی و یکجہتی کو شدید خطرات لاحق ہیں،انتہاپسندانہ نظریات کا مقابلہ دستورِ پاکستان کے مطابق متفقہ بیانیے سے قوم کو متحد کرسکتا ہے،سید مرادی علی شاہ نے کہا کہ خوشی ہے کہ آج ہم ایسے قومی بیانے کو منظر عام پر لارہے ہیں،جو نہ صرف اسلامی تعلیمات و دستور پاکستان کے تقاضوں کو پورا کرتا ہے بلکہ فکری بنیادوں کو بھی ختم کرتا ہے،قومی بیانیہ قوم کے اجتماعی شعور کی ترجمانی کرتا ہے، علمائے دین، مفتیان کرام، قومی جامعات، پالیسی ساز اراکین نے قومی بیانیے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے، ادارہ تحقیقات اسلامی، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی و ہائر ایجوکیشن کمیشن نے مل کر قومی بیانیہ تشکیل دیا ہے،جس کی 3 ہزار سے زائد علمائ اور مشائخ نے تائید و توثیق کی ہے، قومی بیانیے میں واضح، مؤثر اور منطقی طور پر دہشتگردی و انتہاپسندی کے رجحانات کو رد کیا گیا ہے،وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ قومی بیانیہ میں امت مسلمہ و درپیش چیلجنز کا مقابلہ کرنے کی راہ عمل بھی متعین کرنا ہے، پاکستان مسلح افواج و قومی سلامتی اداروں نے دہشتگردوں کے خلاف مؤثر کاروائیاں کرکے انکے ٹھکانوں کو ختم کیا،نیشنل ایکشن پلان کی رو سے دہشتگردی کی فکر کے خلاف فکری محاذ پر کام کرنا ابھی باقی ہے، جوکہ قومی بیانیہ اس ضمن میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے،وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ قومی بیانیہ انتہاپسندی، تخریبکاری، فرقہ پرستی و تعصبات جیسی لعنتوں سے نجات میں معاون ثابت ہوگا،قومی بیانیہ سے پوری دنیا کو بتاسکتے ہیں کہ پاکستان ایک مستحکم اور دستور و قانون کے مطابق چلنے والا ملک ہے، پاکستانی قوم دہشتگردی، انتہاپسندی اور تشدد کے خلاف ہے، قومی بیانیہ بین الاقوامی سطح پر امن بقائے باہمی، محبت، اتفاق امن و سلامتی کا پیغام لے کر جائے گا، قومی بیانیہ اندرون و بیرون مسلمانوں اور غیر مسلموں کو پیغام ہے کہ اسلام ہر سطح پر امن، سلامتی و محبت کا درس دیتا ہے، انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی یونیورسٹی کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اس اہم قومی فریضے کی ادائیگی میں بھرپور کردار ادا کیا، پاکستان سے دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی یونیورسٹی نے فکری کوششوں میں قائدانہ کردار ادا کیا

متعلقہ عنوان :