تہذیب یافتہ اقوام اپنے اساتذہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں، سینیٹر مشاہد حسین سید

منگل 20 مارچ 2018 20:58

تہذیب یافتہ اقوام اپنے اساتذہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں، سینیٹر ..
اسلام آباد۔20مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ تہذیب یافتہ اقوام اپنے اساتذہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں، اساتذہ کو تربیت کے مواقع فراہم کرنے سے نہ صرف اساتذہ بلکہ طلباء بھی مستفید ہوں گے، پاکستان چیئرز ملک کے مثبت پہلو کو اجاگر کریں گی، اساتذہ آگے بڑھیں اور ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں اعلیٰ تعلیمی کمیشن (ایچ ای سی) اور فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی کے باہمی اشتراک سے اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں پیشہ ورانہ ترقی سے متعلق منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ارشد علی، ایڈوائزر لرننگ انوویشن ہائر ایجوکیشن کمیشن مسزشاہین خان، ڈائریکٹر جنرل لرننگ انوویشن ہائر ایجوکیشن کمیشن فدا حسین، وائس چانسلرز، اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

سینیٹر مشاہد حسین سید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تہذیب یافتہ اقوام اپنے اساتذہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہیں، اساتذہ باعث عزت و احترام ہوتے ہیں اور وہ نئی نسل کے لئے رول ماڈل کا کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اعلیٰ تعلیمی کمیشن کی کاوشوں کو سراہتے ہیں جس نے اساتذہ کی تربیت اور ترقی سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اساتذہ کو تربیت کے مواقع فراہم کرنے سے نہ صرف اساتذہ بلکہ طلباء بھی مستفید ہوں گے۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ تمام مرد و خواتین کو تربیت کے برابر مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلی تعلیمی کمیشن کے تعاون سے بیرون ملک 14 پاکستان چیئرز پر سات سال کے عرصے کے بعد اسامیوں کی بھرتی کی جا رہی ہے اور یہ خوشی کی بات ہے کہ 14 میں سے سات پاکستان چیئرز پر خواتین کو تعینات کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان چیئرز ملک کے مثبت پہلو کو اجاگر کریں گی۔ مشاہد حسین سید نے کانفرنس میں شریک وائس چانسلرز اور اساتذہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس صدی کی سب سے بڑی لڑائی نت نئے خیالات اور ایجادات کی ہے اور تمام نئے خیالات اور ایجادات تعلیمی شعبہ کی جانب سے آتے ہیں۔ آخر میں مشاہد حسین سید نے اساتذہ سے کہا کہ وہ آگے بڑھیں اور ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ارشد علی نے خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی کی بدولت اعلیٰ تعلیم کے معیار میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس دور میں ہر طالب علم کے پاس معلومات تک رسائی ہے مگر یہ اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ طلباء کو درست معلومات تک پہنچنے میں مدد فراہم کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں طلباء کو ایسا تعلیمی ماحول فراہم کرنے کی ضرورت ہے جہاں طلباء کو ان کی ذہنی قابلیت کے مطابق تعلیم فراہم کی جا سکے۔انہوں نے مزید بتایا کے ہائر ایجوکیشن کمیشن کا لرننگ انوویشن ڈویژن سالانہ 500 اساتذہ کو چار مختلف تربیتی پروگرامز میں تربیت فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کے دوران جو سفارشات کمیشن کو موصول ہوئی ہیں، ان کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے گا اور ان پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل فدا حسین نے کانفرنس کے مقاصد بیان کئے اور کانفرنس کے سیشنز کے دوران پیش کردہ تجاویز پر روشنی ڈالی۔

متعلقہ عنوان :