دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت لینے کا قانون لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا

عدالت نے درخواست نمٹادی ،درخواست گزار کو وفاقی شرعی عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی

منگل 20 مارچ 2018 19:15

دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت لینے کا قانون لاہور ہائیکورٹ میں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2018ء) دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت لینے کے قانون کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا،عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے درخواست گزار کو وفاقی شرعی عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار عمران زیدی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ اسلامی قانون کے تحت مرد کو چار شادیاں کرنے کی اجازت ہے،فیملی قانون کے سیکشن چھ کی ذیلی شق پانچ کے تحت مرد کو دوسری شادی سے قبل پہلی بیوی کی اجازت لینا لازم ہے، فیملی قانون آئین کے آرٹیکل 2، دو اے اور دو سوستائیس کے علاوہ شرعی قوانین سے متصادم ہے۔

مرد خود مختار ہونے کے ناطے پہلی بیوی سے اجازت لینے کا پابند نہیں بنایا جا سکتا۔ لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ بنیادی اور شرعی قوانین سے متصادم فیملی قانون کی شق چھ کو کالعدم قرار دیاجائے ۔ فاضل عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے درخواست گزار کو وفاقی شرعی عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔