ڈاکٹر رمیش کمار کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے شماریات کا اجلاس

پاکستان بیورو برائے شماریات کو ملک میں آبادیات، موسمیات، نوجوانان اور شرح اموات کے حوالے سے اعداد و شمار مرتب کرنے کی ہدایت

منگل 20 مارچ 2018 16:23

ڈاکٹر رمیش کمار کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے شماریات ..
اسلام آباد۔20مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2018ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے شماریات نے پاکستان بیورو برائے شماریات کو ہدایت کی ہے کہ ملک میں آبادیات، موسمیات، نوجوانان اور شرح اموات کے حوالے سے اعداد و شمار مرتب کئے جائیں تاکہ ان شعبوں سے متعلق مسائل پر قابو پانے کے لئے مناسب پالیسی سازی کی جا سکے۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی کی زیر صدارت منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔

قائمہ کمیٹی نے سیکریٹری صنعت سندھ اور سندھ بیورو برائے شماریات کو بھی ہدایت کی کہ وہ آئندہ اجلاس میں اپنی شرکت یقینی بنائیں تاکہ صوبے میں صنعتی سروے سے متعلق پیشرفت کا جائزہ لیا جا سکے۔ اجلاس میں رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ قابل اعتبار ڈیٹا سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے پالیسیوں کی تشکیل میں مدد فراہم کرتا ہے۔

(جاری ہے)

ہر صوبے کو پابند بنایا جائے کہ وہ پاکستان بیورو برائے شماریات کو ڈیٹا فراہم کرے۔

انہوں نے ڈیٹا کو مستند و قابل اعتبار بنانے کے لئے اعداد و شمار جمع کرنے کے طریقہ کار پر نظرثانی کی ضرورت ہے جس کے نتیجے میں ملک کی اقتصادی ترقی کے لئے مناسب پالیسی سازی کی جا سکے گی۔ پاکستان بیورو برائے شماریات کے حکام نے کمیٹی کو ڈیٹا جمع کرنے کے مختلف طریقوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پرائمری اور سکینڈری دو طرح کے ڈیٹا ہیں، پرائمری ڈیٹا سوال ناموں کے ذریعے جمع کیا جاتا ہے اور بنیادی معلومات شمار کنندگان کے ذریعے حاصل کی جاتی ہیں جبکہ سکینڈری ڈیٹا مختلف اداروں کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔

پی بی ایس کے حکام نے کہا کہ بیورو قیمتوں کے رجحانات، لیبر اور ڈیمو گرافک سروے کے ساتھ ساتھ سماجی اور صحت سے متعلق اشاریوں کا جائزہ لینے کے لئے باقاعدگی کے ساتھ سرویز کا انعقاد کرتا ہے۔ سیکریٹری شماریات نے اجلاس کو بتایا کہ مردم و خانہ شماری کے نتائج مرتب کرنے کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے اور اشاعت کے لئے آئندہ ماہ کے اختتام تک حکومت کو پیش کر دیا جائے گا۔ اجلاس میں ارکان اسمبلی ڈاکٹر شذرہ منصب علی خان، رومینہ خورشید عالم، صبیحہ نذیر، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، لال چند ملہی اور عاقب الله کے علاوہ متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔