طالبان کے مذکرات کی میزپر آنے تک شدید فوجی دباﺅ قائم رکھیں گے۔ افغانستان میں امریکی سفیر جان بیس کا انٹرویو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 20 مارچ 2018 16:10

طالبان کے مذکرات کی میزپر آنے تک شدید فوجی دباﺅ قائم رکھیں گے۔ افغانستان ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20مارچ۔2018ء) افغانستان میں امریکی سفیر جان بیس نے کہا ہے کہ طالبان کے مذکرات کی میزپر آنے تک شدید فوجی دباﺅ قائم رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ابھی قابل ثبوت کوشش کرنی ہوگی کہ پاکستان سے پیش آنے والے دہشت گرد حملوں کے خطرات کو ختم کیا گیا ہے، جن کی وجہ سے افغانستان اور خطے کے دیگر ملکوں کو خدشہ لاحق رہتا ہے۔

امریکی سفیر نے یہ بات ایک انٹرویو میں کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پائیدار امن کے حصول کے لیے لازم ہے کہ امن اور مفاہمت کا راستہ اختیار کیا جائے۔ لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ امریکہ طالبان کے لیے میدان خالی چھوڑ دے گا۔ ایسا نہیں ہوگا کہ ہم افغان سکیورٹی فورسزسے کہیں کہ وہ اپنا کام بند کردیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ اور فوج کے موقف میں کوئی فرق نہیں۔

دونوں کا انداز مختلف ہوسکتا ہے، لیکن دونوں کا مقصد اور پالیسی سمت ایک ہی ہے۔امریکی سفیر نے کہا کہ امریکی حکمت عملی بالکل واضح ہے ہم افغان حکومت کی ٹھوس حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ وہ دہشت گرد گروپوں اور خدشات سے سختی سے نبردآزما ہو، جن میں طالبان سے درپیش خطرات شامل ہیں۔ اور ہم ہر صورت افغان حکومت کی برتری اور چیلنجوں سے نمٹنے میں کامیابی کا عزم رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہیں گے کہ افغان حکومت مذاکرات اور امن کے دروازے کھلے رکھے، اور اس بات کو یقینی بنائے کہ طالبان بات چیت کی جانب آگے بڑھیں۔ لیکن، جب تک طالبان کھلے دروازے سے داخل نہیں ہوتے، ان پر سخت فوجی دباﺅ جاری رہے گا‘انہوں نے کہا کہ ہماری نئی حکمت عملی کا محور علاقے اور توقعات پر دھیان مبذول رکھنا ہے۔ اِس ضمن میں پاکستان کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جب سے نئی حکمت عملی پر عمل درآمد کا آغاز ہوا ہے پاکستانی حکومت قدرے زیادہ تعاون کر رہی ہے لیکن یہ پیش رفت کافی نہیں ہے۔ہم افغان حکومت کے ساتھ ساتھ اپنے دوستوں اور اتحادیوں سے مل کر قریبی کام جاری رکھے ہوئے ہیں، تاکہ پاکستان حکومت کو حوصلہ ملے کہ وہ ضروری اقدام کرے، اور ہم وہ پیش رفت دیکھ سکیں جو ہم افغانستان کے اندر دیکھنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :