صدر ٹرمپ نے منشیات فروشوں کے لیے امریکا میں سزائے موت بحال کرنے کی تجویزدیدی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 20 مارچ 2018 16:10

صدر ٹرمپ نے منشیات فروشوں کے لیے امریکا میں سزائے موت بحال کرنے کی تجویزدیدی
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20مارچ۔2018ء) صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر منشیات کے اسمگلروں اور بیچنے والوں کے خلاف سخت اقدامات نہ کیے گئے تو باقی ساری کوششیں وقت ضائع کرنے کے مترادف ہیں۔ امریکہ میں منشیات کے استعمال کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرنے پر زور دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے تجویز دی کہ منشیات بیچنے والوں کو موت سمیت سخت سزائیں دینی چاہئیں۔

نیو ہیمپشر کے شہر مانچسٹر میں تقریب سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے امریکیوں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال پر قابو پانے کے لیے اپنی حکومت کی پالیسی کا اعلان کیا۔اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ نے منشیات سے پاک نسل پروان چڑھانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کو متحد ہو کر منشیات کی لعنت کو اپنے ملک سے ہمیشہ کے لیے ختم کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر منشیات کے اسمگلروں اور بیچنے والوں کے خلاف سخت اقدامات نہ کیے گئے تو باقی ساری کوششیں وقت ضائع کرنے کے مترادف ہیں۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان سخت اقدامات میں منشیات بیچنے والوں کو موت کی سزائیں دینا بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس ناک صورت حال یہ ہے کہ موجودہ قانون کے تحت منشیات بیچنے والوں کو مختصر سی قید کی سزا ہوتی ہے حالاں کہ وہ ایسی چیز فروخت کر تے ہیں جو ہزاروں لوگوں کی جان لے سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ منشیات کی لعنت ختم کرنا ایک طویل اور انتہائی مشکل کام ہے جس میں اس وقت تک کامیابی نہیں ہوگی جب تک امریکہ اس مکروہ کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف سخت رویہ نہیں اپنائے گا۔صدر ٹرمپ ماضی میں بھی کئی بار منشیات بیچنے والوں کو سخت سزائیں دینے کی تجویز دے چکے ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ ان کی یہ تجویز باقاعدہ کسی سرکاری پالیسی کا حصہ بنی ہے۔امریکہ کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق ہر روز 116 امریکی ان ادویات کے مقدار سے زیادہ استعمال کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور صرف 2016ءمیں 64 ہزار امریکی ان ادویات اور دیگر منشیات کے باعث ہلاک ہوئے تھے۔

متعلقہ عنوان :