سکھ کوآرڈینیشن کمیٹی کا سانحہ چھٹی سنگھ پورہ کی دوبارہ تحقیقات اور مجرموں کو قرارواقعی سزا دینے کا مطالبہ

منگل 20 مارچ 2018 11:00

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مارچ2018ء) مقبوضہ کشمیر میں سکھوں کی تنظیم آل پارٹیز سکھ کوآرڈی نیشن کمیٹی نے ضلع اسلام آ باد کے علاقے چھٹی سنگھ پورہ میں20مارچ 2000ء کو بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں36 سکھوں کے قتل عام کی دوبارہ غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے اور مجرموں کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کمیٹی کے چیئرمین جگموہن سنگھ رعنا نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں سانحہ چھٹی سنگھ پورہ کو 18سال پورے ہونے کے موقع پر جاری ایک بیان میں یہ مطالبہ کیا ۔

انہوںنے افسوس ظاہر کیاکہ سانحہ کو 18برس مکمل ہونے کے بعد بھی اس سانحے میں ملوث مجرموں کے خلاف کارروائی میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ انصاف کی فراہمی میں مسلسل تاخیر کے باعث سکھوں میں مایوسی پھیل رہی ہے ۔

(جاری ہے)

جگموہن سنگھ نے متاثرہ خاندانوں کو فوری انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ دوہراتے ہوئے کہا کہ جب تک مجرموں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی وہ آرام سے نہیں بیٹھیں گے اور انصاف کے حصول کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ واضح رہے کہ 20مارچ 2000کوچھٹی سنگھ پورہ میں بھارتی فوج کی وردی میںملبوس افراد نے 36سکھوں کو اس وقت ہلاک کر دیا تھا جب اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن بھارت کے دورے پر تھے۔