نیب ریفرنسزکا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، نئے ریفرنس میں پہلے ریفرنس کا خول چڑھا دیا گیا-نوازشریف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 20 مارچ 2018 10:51

نیب ریفرنسزکا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، نئے ریفرنس میں پہلے ریفرنس کا خول ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20مارچ۔2018ء) سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہاہے کہ پرانے ریفرنس میں کچھ نہیں نکلا تو نئے ریفرنس کیوں دائر کیے، رینٹل پاور اور این آئی سی ایل جیسے کیسز ہیں جن پر کرپشن ثابت ہوئی ہے، ان ریفرنسز کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا‘ نیا ریفرنس دائرکرنے کی کیا ضرورت تھی جب پہلے ریفرنس میں کچھ نہیں نکلا، پہلے چھ ماہ میں کون سی چیزثابت ہوئی جو ڈیڑھ ماہ میں ثابت ہوجائے گی، یہ دلیپ کمارکی فلم جیسا حال ہے کہ بیوی کو جب پیار نہ ملا تو اس نے دلیپ کمار کے بیڈ روم کو ہی آگ لگا دی۔

احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ رینٹل پاور، کوٹیکنا، این آئی سی ایل جیسے کیسزہیں جن پرکرپشن ثابت ہوئی لیکن سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کے کیس سنے نہیں جارہے، ہمارے کیس میں کچھ نہ ہونے کے باوجود بھی کچھ نکالا جا رہا ہے، صرف میرے والد کے کاروبار کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، ہمیں اللہ تعالی نے 1937 سے نوازنا شروع کیا اور اگر حساب لینا ہے تو 1937 سے لیں۔

(جاری ہے)

گفتگو کے دوران صحافی کی جانب سے تحریک انصاف میں عامر لیاقت کی شمولیت سے متعلق سوال کیا گیا تونوازشریف نے مسکراتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ وہ نون لیگ میں شامل نہیں ہوئے، انہوں نے چند سال پہلے کوشش کی تھی لیکن شمولیت نہیں کی، تحریک انصاف بنی ہی عامر لیاقت جیسے لوگوں کے لیے ہے، تحریک انصاف میں عامر لیاقت جیسے لوگ ہی سجتے ہیں ‘ نواز شریف چودہری نثارسے متعلق سوال پر خاموش رہے اورکہا کہ میرا خیال ہے جس مقصد کے لیے آئے ہیں وہی پورا کریں۔

نوازشریف نے کا کہا کہ کسی سے کوئی توقع نہیں رکھنا چاہتے، جب توقع ہی اٹھ گئی غالب تو کیا گلہ کرے کوئی، دنیا کا دستور ہے چلتا رہا ہے اورمشرف کی واپسی کی خبروں پر ہنسا ہی جا سکتا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے کیس میں کچھ نہیں،پھر بھی کچھ نکالا جا رہا ہے،ہم کسی سے کوئی توقع نہیں رکھنا چاہتے۔چوہدری نثار کے شکوے اور منانے کے سوال پر نواز شریف نے خاموشی اختیار کی اور اور بعدازاں کہا کہ کسی سے کوئی توقع نہیں رکھنا چاہتے،جب توقع ہی اٹھ گئی غالب توکیا گلہ کرے کوئی۔

اس موقع پر مریم نواز نے بھی صحافیوں سے بات کی اور کہا کہ پہلے کہا گیا فلیٹ میرے ہیں،پھر وہی ملکیت میاں صاحب پر ڈال دی، ہم سے پوچھتے ہیں کہ اثاثے کیسے بنائے، آپ نے کرپشن کا الزام لگایا ہے کرپشن ثابت کریں۔مریم نواز نے کہا کہ عمران خان نے تسلیم کیا کہ آف شور کمپنی ان کی ہے لیکن انہیں کہا جاتا ہے نہیں نہیں تم± ٹھیک ہو۔دریں اثناءشریف خاندان کے خلاف آج ایک بارپھر ایون فیلڈ پراپرٹیزریفرنس کی سماعت جاری ہے۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیزریفرنس کی سماعت جاری ہے۔ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاءآج پھر احتساب عدالت میں پیش ہوں گے اورلندن فلیٹس ریفرنس سے متعلق دستاویزات پیش کریں گے اوربیان ریکارڈ کرائیں گے جب کہ بیان مکمل ہونے پرمریم نواز کے وکیل امجد پرویزجرح کریں گے۔عدالت نے واجد ضیاءکو دستاویزات ترتیب میں لے کر آنے کی ہدایت کررکھی ہے۔واضح رہے کہ نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں نواز شریف سمیت ان کے بچوں حسن اور حسین نواز، مریم نواز سمیت داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :