قائداعظم یونیورسٹی میں احتجاج کے باعث تعلیمی اور تدریسی سرگرمیوں کا تعطل دوسرے ہفتے میں داخل ہو گیا

پیر 19 مارچ 2018 23:16

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2018ء) قائداعظم یونیورسٹی میں احتجاج کے باعث تعلیمی اور تدریسی سرگرمیوں کا تعطل دوسرے ہفتے میں داخل ہو گیا۔ قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد پیر کو بھی احتجاج کے باعث ہر قسم کی تعلیمی اور تدریسی سرگرمیوں کیلئے بند رہی۔ فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن نے بھی قائداعظم یونیورسٹی اساتذہ کی جانب سے وائس چانسلر کے خلاف احتجاج میں شامل ہوتے ہوئے دھرنا کیمپ میں شرکت کی۔

ڈاکٹر کلیم اللہ بریچ، ایف اے پی یو اے ایس اے اسلام آباد چیپٹر کے صدر ڈاکٹر شہزاد نے قائداعظم یونیورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر عقیل بخاری کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات کی۔ ڈاکٹر کلیم اللہ کا کہنا تھا کہ ایف اے پی یو اے ایس اے قائداعظم یونیورسٹی اے ایس اے کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اشرف کے استعفیٰ کے مطالبہ کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایف اے پی یو اے ایس اے قائد اعظم یونیورسٹی کے بحران پر حکام کی بے حسی کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کریں گے۔ ڈاکٹر شہزاد کا کہنا تھا۔ ایف اے پی یو اے ایس اے اسلام آباد چپٹر قائداعظم یونیورسٹی کے اساتذہ کے مطالبہ کی پرزور حمایت کرتا ہے۔ ڈاکٹر عقیل بخاری کا کہنا تھا کہ ایس اے کی جانب سے اکیڈمک لاک ڈاون کے جزوی نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں جس میں حکومت کی جانب سے یونیورسٹی کے لئے نئے وائس چانسلر کی تقرری کا اشتہار آنا بھی شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اکیڈمک ا سٹاف ایسوسی ایشن کے دباؤ کے باعث یونیورسٹی کا 2 ارب روپے سے زائد کا پی سی ون منظور ہونا بھی ایک اہم کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سال سے یہ پی سی ون التوا کا شکار تھا۔ ڈاکٹر بخاری کا کہنا تھا کہ اے ایس اے کے احتجاج کی بدولت یونیورسٹی ڈویلپمنٹ کیلئے قابل ذکر فنڈز حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ انہوں نے وائس چانسلر کے عہدے سے استعفیٰ کے مطالبہ کو دہراتے ہوئے کہا کہ وہ اس مطالبے کو ہر صورت پورا کرائیں گے۔

بعدازاں اوپن فورم میں طلباء کے سوالات کا جواب بھی دیا گیا اور طلباء کو یقین دہانی کرائی گئی کے احتجاج کے باعث طلباء کی ڈگری میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہو گی۔ ڈاکٹر بخاری نے یونیورسٹی بحران پر متعلقہ حکام کی بے حسی پر شدید افسوس کا اظہار بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :