سپریم کورٹ نے بیسٹ وے سیمنٹ کی جانب سے پشاورہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف دائر درخواستیں خارج کردیں

پیر 19 مارچ 2018 23:15

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2018ء) سپریم کورٹ نے حطار انڈسٹریل سٹیٹ میں واقع بیسٹ وے سیمنٹ کی جانب سے مقامی لوگوں سے خر یدی گئی اراضی کی قیمتیں متعین کرنے سے متعلق پشاورہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف دائر درخواستیں خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیسٹ وے سیمنٹ نے کٹاس راج مندرکا بیڑہ غرق کر دیاہے غریب لوگوں سے مزید اراضی نہ خریدی جائے۔

پیرکوچیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پربیسٹ وے سمینٹ کے وکیل سرداراسلم نے پیش ہوکر کہاکہ پشاورہائیکورٹ کے ایبٹ آباد بنچ نے مقامی لوگوں سے خریدی گئی اراضی کی بہت زیادہ قیمتیں مقررکی ہیں جوادارے کیلئے اداکرناممکن نہیں اس لئے استدعا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قراردیا جائے چیف جسٹس نے ان سے کہاکہ آپ کی فیکٹری کیوں لوگوں کواراضی کی مقررہ قیمت نہیں دے رہی ہائیکورٹ نے سوچ سمجھ کر ٹرائل کورٹ کی مقررہ قیمت کوبرقراررکھا ہے آپ لوگوں کواپناحق دیدیں ، جس پرسرداراسلم نے کہاکہ پہلے یہ لاگت چارکروڑ ر وپے بنتی تھی اب ہیمں 16کروڑ اداکرناپڑیں گے ، چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ آپ کیوں مقامی لوگوں لوگوں کوزمین سے محروم کرناچاہتے ہیں غریب لوگوں کی مزید زمینیں خریدنابندکردیں آپ کی بیسٹ وے سیمنٹ نے توکٹاس راج مندرکابیڑا غرق کردیاہے جہاں تالاب کاپانی تک خشک کردیا ہے بعدازاں عدالت نے پشاورہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف دائر بیسٹ وے سمینٹ کی تمام درخواستیں خارج کردیں۔

متعلقہ عنوان :