لاہور کے 37بنیادی مراکزِ صحت سہولیات سے محروم،کسی جگہ ادویات کی کمی ہے تو کسی جگہ پر مشینری خراب

پیر 19 مارچ 2018 23:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2018ء) لاہور کے 37بنیادی مراکزِ صحت سہولیات سے محروم،کسی جگہ ادویات کی کمی ہے تو کسی جگہ پر مشینری خراب، کہیں عملے کی کمی تو کسی جگہ پینے کے پانی کا مسئلہ درپیش ہے۔تفصیلات کے مطابق ضلع لاہور میں موجود 37 مراکز صحت جو پنجاب ہیلتھ فسلیٹیز مینجمنٹ کمپنی کے زیر انتظام ہیں۔ ان میں سے کوئی ایک مرکز بھی ایسا نہیں ہے جہاں پر سٹاف ادویات،عمارت، فرنیچر، صاف پانی، الگ واش رومز سمیت تمام چیزیں و سہولیات مکمل دستیاب ہوں۔

بنیادی مرکز صحت ارائیاں میں موجود رہائشی کوارٹرز کی مرمت، صاف پانی، نکاسی آب، گیس کنکشن، الگ واش رومز و ادویا ت کی فراہمی کا مسئلہ ہے۔ بنیادی مرکز صحت واہگہ میں شوگر سٹرپس سمیت ضروری ادویات نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

بلوکی بنیادی مرکز صحت میں ادویات انتہائی کم ہیں، یہاں پر موجود رہائش گاہیں بھی مرمت نہیں ہو سکیں جبکہ گیس میٹر بھی نہیں ہے۔ بنیادی مراکز صحت شاہ پور، جیا بگا، جاہمن، ہیئر، بلر، نروڑ، لدھڑ، کرول، ہڈیارہ، ڈوگ، ہار کلاں، لدھکی، منہالہ، علی رضا آباد، اتوکے اعوان، رنگیل پور، لیل، لکھوکی، پڈھانہ، پنڈوکی، ساریش اور گھونڈ میں بنیادی ضروری ادویات کی کمی، مشینری خراب، عملے کی کمی، تباہ حال رہائش گاہیں، مریضوں و عملے کیلئے پینے کے صاف پانی کا مسئلہ، انتظار گاہ کیلئے مناسب جگہ نہ ہونا، شکایات باکس بھی نہیں ہیں۔

سابق ڈی جی ہیلتھ کے دور میں تما م بنیا دی مراکز صحت کو الگ واش رومز کی تعمیر کیلئے چالیس ہزار روپے فی بی ایچ یو مہیا کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی لیکن عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ اس حوالے سے سی ای او ہیلتھ آفس کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ بنیادی سہولیات مہیا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے اور اب تمام بی ایچ یوز کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ بھی بن چکا ہے، جلد ہی مراکز صحت کے مسائل پر قابو پا لیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :