سرتاج عزیز کی زیر صدارت سی ڈی ڈبلیو پی اجلاس:

3کھرب65ارب روپے سے زائد کی34منصوبوں کی منظوری اجلاس میں توانائی، آبی وسائل ، ٹرانسپورٹ و مواصلات، ، فزیکل پلاننگ ، سائنس و ٹیکنالوجی ، تعلیم ، خوراک و زراعت ، انڈسٹری اینڈ کامرس ، ذرائع ابلاغ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صحت سے متعلق منصوبے پیش کیے گئے 333 ارب روپے سے زائد کے 5منصوبے حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دئیے گئے،منظور ہونے والے منصوبوں میں توانائی ،آبی وسائل ،ٹرانسپورٹ اور مواصلات سمیت دیگر منصوبے بھی شامل

پیر 19 مارچ 2018 23:07

سرتاج عزیز کی زیر صدارت سی ڈی ڈبلیو پی اجلاس:
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2018ء) سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ ڈیویلپمنٹ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی )کے اجلاس میں 3کھرب65ارب روپے سے زائد کی34منصوبوں کی منظوری دید ی گئی جبکہ 333 ارب روپے سے زائد کے 5منصوبے حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دئیے گئے،منظور ہونے والے منصوبوں میں توانائی ،آبی وسائل ،ٹرانسپورٹ اور مواصلات سمیت دیگر منصوبے شامل ہیں سنٹرل ڈیویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا ، اجلاس میں وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

اجلاس میں توانائی، آبی وسائل ، ٹرانسپورٹ و مواصلات، ، فزیکل پلاننگ ، سائنس و ٹیکنالوجی ، تعلیم ، خوراک و زراعت ، انڈسٹری اینڈ کامرس ، ذرائع ابلاغ ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صحت سے متعلق منصوبے پیش کیے گئے اجلاس میں توانائی کے تین منصوبے پیش کیے گئے جس میں5آرب روپے کی لاگت سے گلگت بلتستان فیز ون میں علاقائی گریڈ سٹیشن کے قیام کا منصوبہ ، مہمند ایجنسی فاٹا میں مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے لیی1کھرب95آرب 10کروڑ روپے سے زائدلاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا دونوں منصوبوں کو مزید منظوری کے لیے اجلاس نے ایکنک بھجوا دیا جبکہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈیسپیچ کمپنی سے انٹرپرائیز ریسورس پلاننگ سسٹم میں پیداواری صلاحیت اور کنٹرول کو بہتر بنانے کے لیے مربوط عمل کو بروئیکار لانے کے لیے 2ارب91کروڑ روپے سے زائد کا منصوبہ منظور کر لیا گیا اجلاس میں ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکشنز کے چار منصوبے پیش کیے جس میں پہلا منصوبہ گوادر میں 5۔

(جاری ہے)

25 کلو میٹر سے 9 کلو میٹر زمینی بندرگاہ سے ریلوے راہداری کے لیے اور 12 سے 14 کلو میٹر زمین ریلوے زمین کے لیے پیش کیا جس کی کل لاگت5آرب3کروڑ 99لاکھ روپے سے زائد ہے کو مزید منظوری کے لیے ایکنک کو بھجوا دیا گیا نیو اسلام آباد ائیرپورٹ کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی رہائش کے لیے 2آرب 69کروڑ 61لاکھ روپے سے زائد کا منصوبہ منظور کر لیا گیا اسی طرح ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکشن کا ہی ایک اور منصوبہ خانوزئی کراس سے لورالئی قلع سیف اللہ سڑک کی چوڑائی اور بہتری کے لیے جس کی مالیت2ارب87کروڑ روپے سے زائد ہے کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا اجلاس میں آبی وسائل کے تین منصوبے پیش کیے گئے جس میں پہلا منصوبہ دیا میر بھاشا ڈیم منصوبہ ہے جس کی مجموعی لاگت 1کھرب 23آرب 81کروڑ روپے سے زائد ہے پیش کیا جسے منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا گیا ضلع مظفر گڑھ کے افراسٹرکچر کو سیالب سے محفوظ رکھنے کے لیے بند کی تعمیر کے لیے میں 513.339 ملین روپے کی لاگت کا پیش کیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔

آبی وسائل کا تیسرا منصوبہ سندھ اور بلوچستان کے سمندر کی سطح میں اضافے ، ساحل کی کشیدگی اور ساحل کے ساتھ موجود زمین کی نگرانی کے لیے 650.056 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس نے منظور کر لیا۔ اجلاس میں فزیکل پلاننگ اینڈ ہاوسنگ کے 4 منصوبے پیش کیے گئے پہلا م وزارت داخلہ نے اسلام آباد میں کے پلاک کے ساتھ سو کے قریب پولیس کے لیے بیرک تعمیر کرنے کے لیے 375.847 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا اجلاس نے منظور کر لیا تیسرا منصوبہ ڈپلومیٹک انکلیو اسلام آباد میں ایڈ من بلاک کی اور گھوڑوں کے اصطبل اور بانڈری وال کی تعمیر کے لیے 406.672 ملین روپے کا پیش کیا جسے اجلاس نے منظور کر لیا ایک اور منصوبہ 1980.144 ملین روپے کی لاگت کا پاکستان انسٹیٹوٹ آف دویلپمنٹ اکنامکس کے لیے اسلام آباد ایچ ط الیون میں نئے کیمپس کے قیام کے لیے پیش کیا گیا جسے اجلاس نے منظور کر لیا۔

ایف ایٹ مرکز اسلام آباد میں ، عدالتوں اور اسلام آباد کیپیٹل انتظامیہ کے دفاتر کی تعمیر اور اس سے منسلک سہولیات کی فراہمی کے لیے 708.53 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس نے منظور کر لیا اجلاس میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے کے 9 منصوبے پیش کیے گئے جس میں پہلا منصوبہ ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ میں تعلیمی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے عمارت کے ڈھانچے کی بنیاد رکھنے کے لیے 1793.144 ملین روپے لاگت کا پیش کیا جسے اجلاس میں منظور کر لیا گیاقراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں انجئنرنگ اینڈ ٹیکنالجوجی کی فیکلٹی کے قیام کے لیے 1642.608 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلاس میں منظور کر لیا ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے پاکستان اور سری لنکا کے مشترکہ تعلیمی پروگرام منصوبے کے لیے 2430.508 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلاس میں منظور کر لیا ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے بلوچستان کے طالبعلموں کو قانون کی اعلی تعلیم کے حصول کے لیے سکالرشپس دینے کے لیے 448.735 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلاس میں منظور کر لیا معذور طلبہ و طالبات کی سہولت کے لیے وزیر اعظم کی الیکٹرک ویل چئیر سکیم کے لیے 38.182 ملین روپے منصوبے کے لیے مختص کیے گئے جسے اجلا س میں منظور کر لیا گیا۔

قائد اعظم یونیورسٹی میں تعلیمی تحقیقی سہولیات اور لڑکیوں کے لیے ہاسٹل کی تعمیر کے لیے 2099.776 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا نیشنل کالج آف آرٹس لاہور میں انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن کے لیے 562.01 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلاس میں منظور کر لیا گیا پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کمپلیکس کراچی لیب کے لیے سامان کی خریداری اور فرنیچر کی فراہمی کے لیے 470.210 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا گوادر بلوچستان میں ٹیکنیکل ٹریننگ سنٹر کے قیام کے لیے 878.210 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس نے منظور کر لیا اجلا س میں تعلیم کے شعبے میں دو منصوبے پیش کیے گئے جس میں پہلا منصوبہ بلوچستان اور فاٹا کے کیڈٹ کالجز کے طالبعلموں کو بہترین تعلیمی اور پیشہ ورانہ سہولیات مہیا کرنے کے لیے 3417.004 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیا گیا۔

تعلیم کے شعبہ کا دوسرا منصوبہ گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اسکول میں پرائمری سیکشن کے قیام کا پیش کیا جس کی کل لاگت 70.813 ملین روپے رکھی گئی جس کو اجلاس نے منظور کر لیا گیا اجلاس میں صحت کے دو منصوبے پیش کیے پہلا منصوبہ راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ میں مریضوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے 570 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس میں منظور کر لیاپاک رینرینجرز کے لیے نو تعمیر شدہ 200 بستروں پر مشتمل ہسپتال کے لیے الیکٹرک طبی سامان کی حریداری کے لیے 250.890 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس نے منظور کر لیا۔

اجلاس میں انڈسری اینڈ کامرس کے تین منصوبے پیش کیے گئے جس میں پہلے دو منصوبے وزارت کامرس کی جانب سے ایکسپو سنٹر اسلام آباد اور ایکسپو سنٹر کوئٹہ میں مزید دو ہالز کی تعمیر ، 1000 کے قریب گاڑیوں کے لیے کار پارکنگ کی سہولت مہیا کرنے کے لیے 2500 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا اجلاس نے ان دونوں منصوبوں کو منظور کر لیا گیا اجلاس میں بورڈ اف انوسمنٹ کی جانب سے اسلام آباد میں چین پاکستان اقتصادی کاریڈور صنعتی تعاون کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 339.281 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا گیا یہ منصوبہ نہ صرف 2030 طویل المدتی صنعتی تعاون ترقیاتی پروگرام تیار کرے گا بلکہ خصوصی مطالعہ کی تحقیقات، خصوصی اقتصادی زون کی تشکیل کے لئے سرمایہ کاری کے کاموں کی شناخت میں مدد فراہم کرے گا۔

اس منصوبے کو اجلاس نے منظور کر لیا۔ اجلاس میں ذرائع ابلاغ کے تین منصوبے پیش کیے گئے جس میں کراچی میں باکسنگ جمنیزیم کی تعمیر کے لیے 191.647 ملین روپے ، کوئٹہ میں جمنیزیم کی تعمیر کے لیے 147.488 ملین روپے جبکہ پی ٹی وی اسلام آباد ، کراچی اور لاہور میں جدید کیمروں اور پروڈکشن کے سامان کے لیے 300 ملین روپے کے منصوبے پیش کیے جن کو اجلاس نے منظور کر لیا اجلاس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دو منصوبے پیش کیے جن میں ملک کے تمام شہروں اور علاقوں میں سائیبر کرائم قومی مراکز سنٹر کا قیام 1261.719 ملین روپے کی لاگت سے ، اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں لینڈ ریونیو ریکارڈز مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے لیے 156.287 ملین روپے مختص کیے گئے یہ مجوزہ منصوبہ ایک موثر ، شفاف اور قابل رسائی زمینی ریکارڈ کا نظام قائم کرے گا دونوں منصوبوں کو اجلاس نے منظور کرلیا۔

۔۔۔۔۔آغاعلی رضا