سندھ حکومت صوبہ کے عوام کو پتھروں کے دور میں واپس دھکیلنا چاہتی ہے ۔تعلیم کا جنازہ نکال دیا گیا ہے ،عثمان معظم

جامعات کی آزادی و خودمختاری پر حملہ کرنا سندھ اسمبلی کی ایسی دہشت گردی ہے، جنرل سیکریٹری پاسبان

پیر 19 مارچ 2018 23:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2018ء) پاسبان پاکستان کے جنرل سیکریٹری عثمان معظم نے کہا ہے کہ سندھ حکومت صوبہ کے عوام کو پتھروں کے دور میں واپس دھکیلنا چاہتی ہے ۔تعلیم کا جنازہ نکال دیا گیا ہے ،جامعات کی آزادی و خودمختاری پر حملہ کرنا سندھ اسمبلی کی ایسی دہشت گردی ہے جس پر یہ ترمیمی بل پاس کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جانا چاہئے ۔

پاسبان کراچی کے صدر عبدالحاکم قائد نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی نے یہ بل پاس کرکے توہین انسانیت کی ہے ۔غیر قانونی ،تعلیم دشمن اور خلاف ضابطہ پاس کیا جانے والا بل واپس لیا جائے ۔ پاسبان نے تحریک چلانے کا اعلان کردیا ۔ وہ پاسبان کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب کے باہر ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر علامتی طور پرتعلیم کے جنازہ کو کندھوں پر اٹھا کر زبردست احتجاج کیا گیا اور حکومت سندھ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ سندھ یونیورسٹیز لاز ترمیمی بل 2018کو فی الفور واپس لیں اور سندھ کے لاکھوں طلبہ سے معافی مانگیں ۔

پاسبان پاکستان کے جنرل سیکریٹری عثمان معظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ سندھ کی وڈیرہ شاہی اورلٹیرا شاہی نے سرکاری تعلیمی اداروں کو اصطبل اور اوطاق بنایا ۔نوکریاں میرٹ پر دینے کے بجائے فروخت کیں، اب ترمیمی بل پاس کرکے جامعات کو وفاق سے اپنے کنٹرول میں لے کر لوٹ مار ،نوکریوں کی بندر بانٹ اور کرپشن کا نیا دروازہ کھولنے کی سازش شروع کی گئی ہے ۔

جامعات کے وائس چانسلرز کو سیاسی بنیادوں پر تقرر، تعلیمی شعبے اور جامعات کی عملی سرگرمیوں کو سیاست زدہ کر دے گا ۔عوام اب وڈیروں کو تعلیم کا ٹیکہ لگائیں گے تاکہ وہ جاہلیت کی دیماری سے باہر نکل سکیں ۔عبدالحاکم قائد نے کہا کہ سندھ اسمبلی نے تعلیم دشمن بل منظور کرکے اپنی اسمبلی کی عمارت کو فرعونیت کے بارود سے خود ہی مسمار کرڈالا ہے ۔ جب تک ہم اپنی درسگاہوں کو وسائل ،آزادی اور میرٹ کی پاسداری کا حق نہیں دیں گے ملک کے نوجوانوں کا مستقبل خطرہ میں گھرا رہے گا ۔پاسبان کے احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے سندھ اسمبلی کے تعلیم دشمن رویے کے خلاف زبردست نعرے بازی کی #

متعلقہ عنوان :