عدلیہ اور اداروں کے خلاف سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بیانات کا معاملہ

سلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کو 10 دنوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت17اپریل تک ملتوی کردی

پیر 19 مارچ 2018 22:58

عدلیہ اور اداروں کے خلاف سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بیانات کا معاملہ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2018ء) عدلیہ اور اداروں کے خلاف سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بیانات کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کو 10 دنوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت17اپریل تک ملتوی کردی ہے ،عدالت نے سیکرٹری اطلاعات، پی بی سی، پیمرا، آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی کو بھی تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا ہے۔

پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میںجسٹس عامر فاروق پر مشتمل سنگل رکنی بنچ نے سردار شہباز علی خان کھوسہ ایڈوکیٹ کی جانب سے سابق وزیر اعظم کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی اس موقع پر درخواست گزار کیس کی پیروی کیلئے خود ہی عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت میں دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور دیگر اہم شخصیات کے بیانات سے ملکی اداروں کو نقصان پہنچ رہا ہے، اعلی عدلیہ ان بیانات کا نوٹس لے، اعلی عدلیہ اور اداروں کے خلاف بیان نشر ہونے سے چیک ان بیلنس کا نظام بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے انہوں نے کہاکہ میڈیا پر ایسی چیزیں نشر ہوتی ہیں جن پر پابندی ہے اور جو خلاف قوائد ہیں،سابق وزیراعظم نواز شریف نا اہلی کے بعد سے مسلسل اپنے بیانات سے اداروں کو نقصان پہنچا رہے ہیں انہوںنے عدالت سے استدعا کی کہ پیمرا کو حکم جاری کیا جائے کہ اعلی عدلیہ کے خلاف براہ راست نشریات روکنے کیلئے اقدامات کرے جبکہ عدالت ملکی اداروں کے خلاف متنازعہ بیانات نشر کرنے پر نجی ٹی وی چینلز کو بھی حکم جاری کرے ۔

(جاری ہے)

عدالت نے درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد متعلقہ اداروں کو دس دن کے اندر جواب جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کر دی۔۔۔۔۔

متعلقہ عنوان :