رشکئی صنعتی شہر پورے صوبے کا مرکز ہے،پرویزخٹک

سی پیک کے تناظر میں صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کے آغاز سے شمال سے جنوب تک پورے صوبے کو معاشی طور پر مربوط و ترقیافتہ بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا،توانائی کے شعبے میں چترال میں 75 کروڑ 30 لاکھ امریکی ڈالر کی لاگت سے 350 میگاواٹ گنجائش کے تورین تورکاری پن بجلی گھر اور 61 کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالر کی لاگت سے 260 میگاواٹ کے جیم شل تور موڑ بجلی گھرکے دو بڑے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا

پیر 19 مارچ 2018 21:39

رشکئی صنعتی شہر پورے صوبے کا مرکز ہے،پرویزخٹک
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2018ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ رشکئی صنعتی شہر پورے صوبے کا مرکز ہے اورسی پیک کے تناظر میں صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کے آغاز سے شمال سے جنوب تک پورے صوبے کو معاشی طور پر مربوط و ترقیافتہ بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔وہ وزیراعلیٰ ہائو س پشاو رمیں صنعت، توانائی اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں سی پیک منصوبوں پر جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے اجلاس میں محکمہ ہائے خزانہ، توانائی، ٹرانسپورٹ، منصوبہ بندی و ترقیات اور دیگر متعلقہ محکموں اور شعبوں کے حکام نے شرکت کی ۔

اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری کی مجموعی صورتحال اور مذکورہ شعبوں میں پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور ضروری فیصلے کئے گئے اس موقع پر شرکاء کو صنعتی شعبے میں مختلف منصوبو ں پر بریفینگ دی گئی جن میں صوبے کے مختلف مقامات پر جامع خصوصی اکنامک زونز ، سی پیک کے تحت ترقیاتی منصوبوں، رشکئی و حطار سپیشل اکنامک زونز اور صوبائی حکومت و چینی قومی کمپنیوں کے مابین مفاہمت کی یاداشتوں پرعملی کام سے متعلق تفصیلی بریفینگ بھی دی گئی جنہیں کور کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

توانائی کے شعبے میں چترال میں 75 کروڑ 30 لاکھ امریکی ڈالر کی لاگت سے 350 میگاواٹ گنجائش کے تورین تورکاری پن بجلی گھر اور 61 کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالر کی لاگت سے 260 میگاواٹ کے جیم شل تور موڑ بجلی گھرکے دو بڑے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا ۔ صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں چینی توانائی کمپنیوں سے پہلے ہی مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط کئے ہیں۔ اجلاس میں صوبے میں نجی و سرکاری شراکت اور سی پیک کے تحت بعض دیگر ترقیا تی منصوبوں پر پیشر فت کا بھی جائزہ لیا گیا۔

پرویز خٹک نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں ان منصوبوں پر پیشر فت سے اُنہیں آگاہ رکھا جائے۔انہوںنے کہاکہ چترال میں 600 میگاواٹ پن بجلی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش آچکی ہے جبکہ توانائی کے شعبے میں دیگر منصوبوں کو بھی معاہدے ہونے کے ساتھ ہی سی پیک کا حصہ بنادیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ان منصوبوں کو بھی حتمی منظوری کیلئے کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

پرویز خٹک نے توانائی منصوبوں یعنی بجلی گھروں سے مین گرڈ تک ٹرانسمیشن لائن بچھانے میں مستقبل کی ضروریات کو پیش نظر رکھنے پر بھی زور دیا۔ انہوںنے کہاکہ رشکئی اقتصادی زون صنعتی ترقی کیلئے انتہائی موزوں مقام ہے جوپورے صوبے کو معاشی و کاروباری سرگرمیوں سے منسلک کر دے گا۔ اسلئے اس اہم منصوبے پر منصوبہ بندی اور ٹائم لائن کے مطابق عمل درآمد ضروری ہے ۔

انہوںنے منصوبے کے فنانشل ماڈل کی فوری تیاری کی ہدایت کی جو فیزیبلٹی رپورٹ کیلئے ضروری ہے ۔ وزیراعلیٰ نے حطار صنعتی بستی میں توسیع اور درابن ڈیرہ اسماعیل خان میں چینی مشینری کی تنصیب کیلئے حکومت چین سے معاونت کا جائزہ بھی لیا ۔ انہوںنے اس سلسلے میں ملائشیااو ردیگر ممالک کے سرمایہ کاروں کی پیشکشوں اور سرگرمیوں کو عملی شکل دینے کی ہدایت بھی کی ۔

انہوںنے کہاکہ صوبائی حکومت قانون پر سختی سے عمل درآمد کرے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ صنعتی سرگرمیوں کے اہم معاملات میں اراضی کے حصول کے ضمن میں کسی سے نا انصافی نہ ہونے پائے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ انہوںنے اس سلسلے میں پہلے ہی ٹھوس بنیادیں رکھ دی ہیں اور اراضی کے حصول، الاٹمنٹ اور دیگر لوازمات میں پورے صوبے کیلئے موزوں نظام وضع کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :