سجاول،چھالیہ اور سپاری کی قلت علاقے میں اس کی قیمتیں بڑھ گئی

سپاری اور چھالیہ کو اسٹاک کرکے بلیک پر فروخت کیاجارہاہے،ذرائع

پیر 19 مارچ 2018 21:37

سجاول،چھالیہ اور سپاری کی قلت علاقے میں اس کی قیمتیں بڑھ گئی
سجاول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2018ء) چھالیہ اور سپاری کی قلت کے بعد علاقے میں اس کی قیمتیں بڑھادی گئی ہیں ، ذرایع کا کہناہے کہ سپاری اور چھالیہ کو اسٹاک کرکے بلیک پر فروخت کیاجارہاہے ،جبکہ سپاری کی قلت کی وجہ سے پان کی دکانیں بھی بند ہوناشروع ہوگئی ہیں ،پان فروشوں کا کہناہے کہ سپاری اور چھالیہ کی قلت کی وجہ سے قیمت فی کلو دس گناتک بڑھادی گئی ہے، جبکہ کراچی سے آنے والی چھالیہ کو مقامی پولیس نے بھی راستے میں روک کر ضبط کرناشروع کردیاہے ،کراچی کی فیکٹریوں میں بننے والی میٹھی چھالیہ کی قیمت بھی کئی گنازائد وصول کی جارہی ہے ،چھالیہ اور سپاری کے ہول سیلرز کا کہناہے کہ وفاقی حکومت کی پابندی سے تمام کنٹینررکے ہوئے ہیں اور اربوں روپے کا نقصان ہواہے ذرائع کا کہناہے کہ چھالیہ اور سپاری کی بندش کی وجہ سے حکومت کو ٹیکس کی مد میں بھی بیس ارب روپے سے زیادہ نقصان ہوچکاہے ،ذرائع کا کہناہے کہ حکومتی بندش کے بعد غیرقانونی طورپر انڈیااور ایران کی معرفت سپاری کی اسمگلنگ کی جارہی ہے ،جو سستی ملنے کے باوجود مہنگی فروخت کی جارہی ہے ،جبکہ پیکنگ میں آنے والی میٹھی چھالیہ کو بھی اسٹاک کرکے چارگناقیمت پر فروخت کیاجارہاہے ، اس طرح ذخیرہ اندوزی کرکے لاکھوں روپے کمائے جارہے ہیں ،ذرائع کہناہے کہ بندرگاہ پر روکے گئے سات سو زائد سپاری کے کنٹینرس کو کلیئرکرنے کے لئے محکمہ پلانٹ پروٹیکشن نے لیب سرٹیفکیٹ کا مطالبہ کیاہے تاہم سپاری کو روکنے کے سیاسی عوامل بھی ہیں ،سپاری کے روکنے پر سب سے زیادہ اثرکراچی کے تاجروں پرہواہے اور ان کے اربوں روپے ڈوب گئے ہیں ،

متعلقہ عنوان :