انتخابی حلقہ بندیوں کو جواز بناکر انتخابات کو التوا کا شکار ہونے نہیں دیا جائے گا ، دانیال عزیز

وہ اور قوتیں ہیں جو انتخا بات کو التوا میں ڈال سکتی ہیں ، الیکشن کمیشن نے انتخابی حلقہ بندیوں کیلئے بنائے گئے اپنے قوانین پر عمل درآمد نہیں کیا ہے اورمخصوص مفادات کے تحت بعض حلقوں میں تبدیلیاں کی گئی ہیں، وفاقی وزیر نجکاری قومی اسمبلی کے حلقوں میں بہت زیادہ فرق سے بہتر ہوتا کہ ایک ہی صوبے کے اندر اضلاع کی حدود توڑ دئیے جاتے ،آج حتمی سفارشات تیار کر کے خصوصی کمیٹی میں پیش کریں گے،قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کے ورکنگ گروپ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت

پیر 19 مارچ 2018 21:36

انتخابی حلقہ بندیوں کو جواز بناکر انتخابات کو التوا کا شکار ہونے نہیں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2018ء) وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز نے کہاہے کہ انتخابی حلق بندیوں کو جواز بناکر انتخابات کو التوا کا شکار ہونے نہیں دیا جائے گا وہ اور قوتیں ہیں جو انتخا بات کو التوا میں ڈال سکتی ہیں ، الیکشن کمیشن نے انتخابی حلقہ بندیوں کیلئے بنائے گئے اپنے قوانین پر عمل درآمد نہیں کیا ہے اورمخصوص مفادات کے تحت بعض حلقوں میں تبدیلیاں کی گئی ہیں ،قومی اسمبلی کے حلقوں میں بہت زیادہ فرق سے بہتر ہوتا کہ ایک ہی صوبے کے اندر اضلاع کی حدود توڑ دئیے جاتے ،آج حتمی سفارشات تیار کر کے خصوصی کمیٹی میں پیش کریں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے انتخابی حلقہ بندیوں کے حوالے سے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کے ورکنگ گروپ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا اس سے قبل کمیٹی کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے ایڈیشنل سیکرٹری ظفر اقبال نے ایک بار پھر واضح کیا کہ کمیٹی کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات کو جواب نہیں دے سکتے ہیں اور اگر کسی پر پارلیمنٹرین کو اگر اعتراض ہو تو الیکشن کمیشن میں دائر کریں اجلاس میں الیکشن کو مانیٹرکرنے کی والی تنظیم فافین کی جانب سے سرور باری نے کمیٹی کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی حلقہ بندیوں کے حوالے سے جو قوانین بنائیں ہیں اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا اور پورے ملک میں 72حلقے ایسے ہیں جہاں پر آبادی کی حد میں بہت زیادہ فرق ہے جس پر الیکشن کمیشن کے حکام نے بتایا کہ انتخابی حلقہ بندیوں کیلئے جو طریقہ کار بنایا گیا تھا اس پر عمل درآمد کیا گیا ہے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے جتنے حلقے آئین کے مطابق مختص ہیں اسی کے مطابق حلقہ بندیاں کی گئی ہیں اس موقع پر کمیٹی کے کنوینر دانیال عزیز نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں انتخابی حلقہ بندیوں کے موقع پر بنیادی قواعد کو نظر انداز کیا ہے بعض حلقوں میں تحصیل کی بجائے پٹوار اور قانون گو سرکل سے حلقہ بندی شروع کی گئی ہے جبکہ بعض حلقوں میں شمال سے حلقہ بندیاں شروع کرنے کی بجائے کسی اور جگہ سے شروع کی گئی ہیں انہوںنے بتایاکہ ایک ہی ضلع میں قومی اسمبلی کے دو حلقے ہونے کی صورت میں ایک حلقے میں تین جبکہ دوسرے حلقے میں صوبائی اسمبلی کا صرف ایک حلقہ رکھا گیا ہے انہوںنے کہاکہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ کسی خاص مقصد کیلئے حلقہ بندیوں میں تبدیلیاں کی گئی ہیں اور لگتا ہے کہ الیکش کمیشن نے حلقہ بندیوں کیلئے بنائے گئے قوانین پر عمل درآمد نہیں کیا ہے انہوںنے کہاکہ بعض حلقوں کی آبادی بہت ہی زیادہ جبکہ بعض حلقوں کی آبادی بہت کم ہے اگر حلقہ بندیوں کے دوران ایک ہی صوبے کے اضلاع کی حدود کو دوسرے ضلع میں شامل کردیا جاتا تو آبادی کے حوالے سے اعتراضات ختم ہو سکتے تھے کمیٹی کے اجلاس میں جے یوآئی کی رکن اسمبلی عالیہ کامران نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے فراہم کئے جانے والے تمام نقشے غلط ہیں ان نقشوں کا گوگل اور انٹرنیٹ پر دستیاب نقشوں کے ساتھ کوئی مماثلت نہیں ہے جس پر الیکشن کمیشن کے حکام نے بتایاکہ الیکشن کمیشن کے پاس موجود تمام نقشے ضلعی انتظامیہ اور شماریات ڈویژن کی جانب سے فراہم کئے گئے ہیں اور ان نقشوں کی مد میں وصول کی جانے والی رقم قومی خزانے میں جمع ہوتی ہے جبکہ الیکشن کمیشن اپنے خرچے پر یہ نقشے فراہم کر رہا ہے انہوںنے بتایاکہ تمام نقشے چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹری صاحبان کی تصدیق کے بعد الیکشن کمیشن کو فراہم کئے گئے ہیں کمیٹی کے رکن محمود خان اچکزئی نے کہاکہ ہم الیکشن کمیشن کی خودمختاری کے حق میں ہیں اور یہ چاہتے ہیں کہ دیگر ممالک کی طرح پاکستان کا الیکشن کمیشن بھی مکمل طور پر آزاد اور خود مختار ہو انہوںنے کہاکہ انتخابی حلقہ بندیوں کے بارے میں پارلیمنٹرینز کی تجاویز کا مقصد الیکشن کمیشن کی مدد کرنا ہے کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے دانیال عزیز نے کہاکہ انتخابی حلقہ بندیوں کے حوالے سے پارلیمنٹرینز کو تشویش ہے اور ہم اپنی سفارشات خصوصی کمیٹی کے سامنے رکھیں گے انہوںنے کہاکہ انتخابی حلقوں کے مابین بہت زیادہ فرق ہے اور ایسا لگتا ہے کہ بعض حلقوں کو خوش کرنے کیلئے حلقے بنائیں گئے ہیں انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ کسی بھی قیمت پر انتخابات کو سبوتاژ کرنے نہیں دے گی اور جو قوتیں اسی خواہش رکھتی ہیں ان کا راستہ ہر قیمت پر روکیں گے انہوںنے کہاکہ حلقہ بندیوں میں ووٹرز کے فرق کو کم رکھنے کیلئے ایک فارمولا پیش کریں گے ۔

۔۔۔۔اعجاز خان