سپریم کورٹ میں نقیب اللہ قتل کیس کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت

رائو انوار کے پاس اب بھی عدالت میں خاضرہونے کا موقع موجود ہے ، یہاں آ ئے گا تو شاید بچ جائے گا،چیف جسٹس

پیر 19 مارچ 2018 21:13

سپریم کورٹ میں نقیب اللہ قتل کیس کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2018ء) سپریم کورٹ نے کراچی میں نقیب اللہ قتل کیس کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے واضح کیاہے کہ رائو انوار کے پاس اب بھی عدالت میں خاضرہونے کا موقع موجود ہے ، یہاں آ ئے گا تو شاید بچ جائے گا، اسے کہیں اور تحفظ نہیں ملے گا،عدالت رائو انوار کے سہولت کاروں کاپتہ چلا کرہی رہے گی۔

پیرکو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطابندیال اورجسٹس اعجازالحسن پرمشتمل تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پر گورنرسٹیٹ بینک طارق باجوہ اورآئی جی سندھ عدالت میں پیش ہوئے ، چیف جسٹس نے گورنرسٹیٹ بینک سے استفسارکیا کہ کیا رائو انوار کے بنک اکاؤنٹس منجمد کر دیئے گئے ہیں، جس پرگورنر سٹیٹ بینک نے بتایاکہ رائو انوار کے دو اکاونٹس کو فریز کردیا گیا ہے ، انہی اکائونٹس میں رائو انوار کی تنخواہ آتی ہے لیکن اب وہ تنخواہ نکال نہیں سکتے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے آئی جی سندھ سے کہاکہ کیا وہ نقیب اللہ محسود قتل کیس سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج پر بریفنگ کے لئے تیار ہیں ،اے ڈی خواجہ نے کہا کہ وہ عدالت کواس معاملے پر بریفنگ کے لئے بالکل تیار ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ رائو انوار کے پاس اب بھی موقع ہے کہ وہ عدالت میں پیش ہوجائیں، اگر وہ یہاں آ جائے گا تو بچ جائے گا، ورنہ اسے کہیں اور تحفظ نہیں ملے گا۔

چیف جسٹس کامزید کہناتھا کہ عدالت یہ معلوم کرکے رہے گی کہ رائو انوار کے سہولت کار کون لوگ ہیں ،اوریہ واضح ہے کہ رائو انوار کے سہولت کاروں کو سپریم کورٹ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ کیارائوانوار کیلئے بحریہ ٹائون کاائیرکرافٹ استعمال نہیں ہوا ، کیا اس حوالے سے ملک ریاض کی طرف سے کوئی بیان حلفی آیا ہے، توبحریہ ٹائون کے نمائندے نے پیش ہوکرعدالت کوآگاہ کیا کہ ملک ریاض کا بیان حلفی عدالت میں جمع کرادیا گیا ہے ، چیف جسٹس نے کہاکہ عدالت کوبتایا جائے کہ را ئوانوار کوائیرپورٹ پر کس نے سہولت دی، کس نے اسے پاس ایشو کئے ہیں ، آئی جی سندھ نے بتایا کہ رائو انوار کو نجی ایئرلائن کے بورڈنگ پاس جاری ہوئے تھے ، بعدازاں عدالت نے نجی ایئرلائن کے متعلقہ حکام کوطلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ اس معاملے پر آئی جی سندھ عدالت کوان کیمرہ بریفنگ دیں ، عدالت نے ڈی جی اے ایس ایف کو بھی ریکارڈ سمیت طلب کر تے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی ۔