اقوام متحدہ کمیشن برائے انسداد منشیات اجلاس میں ’’تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کیلئے کاوشوں کو تقویت دینے‘‘ سے متعلق پاکستان کی قراردادمنظور

پیر 19 مارچ 2018 21:13

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2018ء) پاکستان کی طرف سے اقوام متحدہ کمیشن برائے انسداد منشیات (سی این ڈی) میں ’’تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کیلئے کاوشوں کو تقویت دینے‘‘ سے متعلق قرارداد پیش کرنے کے اقدام کو بہت سراہا گیا ہے۔ ویانا میں کمیشن کے 12 سے 16 مارچ تک منعقد ہونے والے 61ویں باقاعدہ اجلاس کے دوران پاکستان نے دیگر مخلتف علاقوں کے کئی ممالک کے ساتھ مل کر یہ قرارداد پیش کی تھی جسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔

یہ قرارداد کمیشن کی توجہ قرارداد سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بچوں اور نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کے مشترکہ چیلنج کی طرف مبذول کراتی ہے اور انہیں منشیات کی لعنت سے بچانے کیلئے پالیسی اقدامات اور جامع پروگراموں کے ذریعے وسیع تر کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ کی طرف سے پیر کو جاری بیان کے مطابق یہ قرارداد تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کیلئے تجربات کے تبادلے اور تکنیکی معاونت سمیت بین الاقوامی تعاون کے فروغ کیلئے عالمی برادری کے سیاسی عزم کی عکاس ہے۔

اس قرارداد میں بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ اور بہبود کیلئے تمام سطحوں پر مربوط کاوشوں اور مباحثوں پر زور دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں قرارداد پیش کرنے کے پاکستان کے اقدام کو وسیع طور پر سراہا گیا۔ ویانا میں قائم مذکورہ کمیشن اقوام متحدہ کے نظام میں منشیات سے متعلق ایک ممتاز پالیسی ساز ادارہ ہے، پاکستان 2016-19ء کی 4 سالہ مدت کیلئے کمیشن کا منتخب رکن ہے۔