فیض آباد دھر نا کیس ،ْسپریم کورٹ کا انٹر سروس انٹیلی جنس کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار ،ْ دو ہفتوں میں نئی رپورٹ پیش کرنے کا حکم
کیا آپ آئی آیس آئی کی رپورٹ سے مطمئن ہیں ،ْ جسٹس فائزعیسیٰ کا استفسار ……جی ہم مطمئن ہیں ،ْڈپٹی اٹارنی جنرل آئی ایس آئی کو معلوم نہیں کہ خادم حسین رضوی کا ذریعہ آمدن کیا ہی اتنا پیسا کہاں سے آرہا ہی آپ کہے رہے ہیں رپورٹ سے مطمئن ہیں جسٹس فائز عیسیٰ کا جواب اربوں کی املاک تباہ کردی گئی ،ْ آپ کو اس کے اکاؤنٹس تک کا نہیں پتہ، مجھے تو خوف آنے لگا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی ایجنسی کا یہ حال ہے ،ْ ریمارکس
پیر 19 مارچ 2018 20:41
(جاری ہے)
ڈپٹی اٹارنی جنر ل کے جواب پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ کیا آپ آئی آیس آئی کی رپورٹ سے مطمئن ہیں جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ جی ہم مطمئن ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دئیے کہ اس رپورٹ میں واضح نہیں کیا گیا کہ یہ آدمی کون ہے اور کرتا کیا ہے، آئی ایس آئی کو معلوم نہیں کہ خادم حسین رضوی کا ذریعہ آمدن کیا ہی اتنا پیسا کہاں سے آرہا ہی اور آپ کہے رہے ہیں کہ آپ رپورٹ سے مطمئن ہیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دے کہ اربوں کی املاک تباہ کردی گئی اور آپ کو اس کے اکاؤنٹس تک کا نہیں پتہ، مجھے تو خوف آنے لگا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی ایجنسی کا یہ حال ہے۔اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آئی ایس آئی رپورٹ کے مطابق خادم حسین رضوی معاشی طور پر بدعنوان ہیں۔سماعت کے دوران جسٹس مشیر عالم نے استفسار کیا کہ خادم حسین رضوی مسجد کے چندے سے چل رہا ہے یا کوئی اور ذریعہ معاش ہی جس پر وزارت دفاع کے نمائندے نے بتایا کہ خادم حسین رضوی خطیب ہیں۔وزارت دفاع کے نمائندے کے جواب پر جسٹس مشیر عالم ریمارکس دئیے کہ کیا کہ خطیب کو پیسے ملتے ہیں ہم کسی صحافی سے پوچھ لیں تو اسے آپ سے زیادہ پتہ ہوگا۔سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دئیے کہ عدالت نے پوچھا تھا کہ خادم حسین رضویٰ کا ذریعہ معاش بتایا جائے، ہم آپ کی رپورٹ سے مطمئن نہیں ہیں۔سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسی نے وزارت دفاع کے نمائندہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھی ہماری طرح ٹیکس دہندہ لوگوں کے سامنے جواب دہ ہیںجس پر وزارت دفاع کے نمائندہ نے بتایا کہ خادم حسین رضوی عطیات اکھٹے کرتے ہیں جس پر قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دئیے کہ پھر یہ لکھ کر دیں کہ وہ دوسروں کے پیسوں پر پل رہے ،ْ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ خفیہ بریفنگ دینی ہے تو بتادیں۔دوران سماعت آئی بی کے جوائنٹ ڈائریکٹر نے کہا کہ میں عدالت میں کچھ دستاویزات جمع کرانا چاہتا ہوں جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دے کہ یہ دستاویزات کیا ہیں ،ْیہ تو پریس رپورٹ ہے اور آپ ایسے دکھارہے ہیں جیسے کوئی خفیہ دستاویزات ہوں۔بعد ازاں عدالت نے آئی ایس آئی کی پیش کردہ رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دو ہفتوں میں نئی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیراعظم محمد شہباز شریف سے جیولن تھرو اتھلیٹ ارشد ندیم کی ملاقات، وزیراعظم کی طرف سے ارشدندیم کیلئے 25 لاکھ روپے انعام کا اعلان
-
سپریم کورٹ نے جعلی ڈگر پر نااہلی کیخلاف نظرثانی درخواست پر سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم کر دی
-
فواد چوہدری کے خلاف نجی ہاؤسنگ سوسائٹی سے مبینہ رشوت وصولی معاملے پر ریکارڈ دواپریل کو طلب
-
پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں جلسے کی اجازت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
-
صدرزرداری کی پیوٹن کو روسی صدرمنتخب ہونے پر مبارکباد
-
صدر زرداری کے ویڑن ’ایڈ نہیں ٹریڈ‘ کو مشعل راہ بنانے کی ضرورت ہے، شازیہ مری
-
آصف زرداری، نواز شریف، یوسف گیلانی کیخلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس، نیب سے رپورٹ طلب
-
فلیگ شپ، ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز بری
-
ڈاؤ یونیورسٹی نے کتے کے کاٹے کی ویکسین اینٹی ریبیز ویکسین" ڈاؤ ریب" تیار کرلی
-
اب آصف زرداری کو صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، پارک لین ریفرنس میں وکیل کے دلائل
-
سیالکوٹ، گھریلو تنازع پربیوی نے پیٹرول چھڑک کر شوہرکو آگ لگا دی
-
وزیرخارجہ اسحاق ڈارپہلے غیرملکی دورے پربرطانیہ روانہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.