وزارتِ خزانہ میں اسلامی مالیاتی شعبے کے ساتھ کام کرنے کیلئے خصوصی پوسٹ بنائی جائیگی ،مفتاح اسماعیل

ہم 6فیصدجی ڈی پی کی شرح کو حاصل کرنے کیلئے تیار ہیںجو گزشتہ ایک دہائی میں ترقی کی زیادہ سے زیادہ شرح ہے،مشیر خزانہ کا کانفرنس سے خطاب

پیر 19 مارچ 2018 20:14

وزارتِ خزانہ میں اسلامی مالیاتی شعبے کے ساتھ کام کرنے کیلئے خصوصی پوسٹ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2018ء)مشیرِ خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے اسلامی مالیاتی شعبے کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جلد ہی وزارتِ خزانہ میں ایک خصوصی پوسٹ بنائی جائے گی جو صرف اسلامی مالیاتی شعبے کے ساتھ کام کرے گی۔ انہوں نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ جلد ہی ملک میں اسلامی بینکنگ کے فروغ کیلئے اسٹیرنگ کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرنے کیلئے کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

یہ بات انہوں نے کراچی میں ہونے والے دو روزہ ورلڈ اسلامک فنانس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔واضح رہے کہ کراچی میں ورلڈ اسلامک فنانس فورم کا آغاز ہو گیا ہے۔ اے اے او آئی ایف آئی(اکا ئونٹنگ اینڈ آڈیٹنگ آرگنائیزیشن فار اسلامک فنانشل انسٹیٹیوشنز) کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئر مین شیخ ابراہیم بن خلیفہ الخلیفہ کانفرنس کے مہمانِ خصوصی ہیں۔

(جاری ہے)

اس کانفرنس کا انعقاد آئی بی اے سینٹر آف ایکسلنس نے اپنے اہم شراکت داروں لمز(LUMS)اورانٹرنیشنل سینٹر فارایجوکیشن ان اسلامک فنانس (INCEIF) کے ساتھ مل کرکیا ہے۔اس موقع پر حکومت کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہم 6 فیصدجی ڈی پی کی شرح کو حاصل کرنے کیلئے تیار ہیںجو کہ گذشتہ ایک دہائی میں ترقی کی زیادہ سے زیادہ شرح ہے۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ 6فیصد جی ڈی پی کی ترقی روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گی اور دعویٰ کیا کہ پاکستان میں 8سے 10فیصد جی ڈی پی کی شرح کو حاصل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے توانائی کی قلت ، امن وامان اور حکومتی سطح پر مشکلا ت جیسی خوشحالی اور ترقی کے راستے کی بنیادی خرابیوں کو ختم کردیا ہے ۔ کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اے اے او آئی ایف آئی(اکائونٹنگ اینڈ آڈیٹنگ آرگنائیزیشن فار اسلامک فنانشل انسٹیٹیوشنز) کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئر مین شیخ ابراہیم بن خلیفہ الخلیفہ نے کہا کہ یہ دیکھ کر خوشی ہورہی کہ پاکستان اسلامی فنانس کا مرکز بننے کیلئے کوششیں کررہا ہے جس کیلئے پاکستان کے پاس بیس ملین کی مسلمان آبادی، ایک مضبوط بینکنگ اور فنانس سیکٹر، متحرک زراعت کا شعبہ، صنعتی اور سروس کے شعبہ جات سمیت تمام اجزاء موجود ہیں ۔

جبکہ معاشی ترقی کیلئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور ایس ای سی پی جیسے مالیاتی ریگولیٹر نہایت فعال کردار ادا کررہے ہیں۔ ایک دہائی سے زائد عرصے پر محیط کوششیں حوصلہ افزاء ہیں اور اس بات کی غمازی کرتی ہیں اسلامی بینکنگ کے فروغ کیلئے کی جانے والی کوششیں ضائع نہیں ہوں گی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اے اے او آئی ایف آئی کے چیئر مین اورممتاز عالمی اسکالر مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ"ہم نے نہایت تندہی سے پاکستان میں اسلامک بینکنگ کا آغاز کیا اور اطمینان بخش بات یہ ہے کہ پاکستان کے لوگ دنیا بھر میں اسلامی بینکنگ اور اداروں میں اہم پوزیشنز پر فائز ہیںاور ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیںاور سب سے بڑھ کر تجارت اور کاروبار کی ضروریات کو مدِنظر رکھ کر پراڈکٹ تیار کر رہے ہیں۔

مفتی تقی عثمانی نے حکومت پر زور دیا کہ وہ معیشت کو سود سے پاک کرنے کیلئے ٹھوس اور عملی اقدامات کرے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وزارتِ خزانہ میں جوائنٹ یا ایڈ یشنل سیکریٹری کی سربراہی میں ایک اضافی سیکشن قائم کیا جائے جو اسلامی مالیاتی شعبے کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے۔اس موقع پر میزان بینک کے صدراور چیف ایگزیکٹو آفیسر عرفان صدیقی نے کہا کہ اسلامی مالیاتی اداروں کے پاس اضافی فنڈز موجود ہیں اور حکومت کو ان اضافی فنڈز کے استعمال کیلئے مو ئثر ذرائع کی تلاش پر کام کرنا چاہیے ۔

انہوں نے اگلے چھ ماہ میں 500ارب روپے کے سکوک کے اجراء کیلئے وزارتِ خزانہ میں ایڈیشنل سیکریٹری کی سربراہ میں اضافی ڈیسک قائم کرنے پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارے لئے انتہائی فخر کی بات ہے کہ پاکستان کا پہلا فل سروس اسلامی بینک پاکستان میں اسلامی بینکنگ کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہا ہے اور ہمارے کام کو عالمی طور پر سراہا گیا ہے۔

مجھے یقین ہے کہ ورلڈ اسلامک فنانس فورم میں خیالات کا تبادلہ پاکستان کواسلامی فنانس کے حوالے سے اپنا کردارادا کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی بی اے سینٹر فار ایکسیلنس کے ڈائریکٹراحمد علی صدیقی نے کہا کہ آئی بی اے سینٹر فار ایکسیلنس اسلامی مالیاتی امور کیلئے علاقائی پلیٹ فارم کے طور پر سامنے آئی ہے جس کی توجہ اسلامی فنانس پروفیشنلز تیار کرنااور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے نیا ایچ آر ٹیلنٹ پول کرنے پر مرکوز ہے۔

کانفرنس سے آئی بی اے سی ای آئی ایف کے چیئرمین ڈاکٹر عشرت حسین، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک اسلامک بینکنگ، ڈیولپمنٹ فنانس اینڈ آئی ٹی کلسٹرشمس الحسن ، ڈین اینڈ ڈائریکٹر آئی بی اے ڈاکٹر فرخ اقبال، تکافل پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر اورچیف ایگزیکٹو آفیسر رضوان حسین اور پاک قطر تکافل گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر سعید گل نے بھی خطاب کیا۔