بھارتی وزیر داخلہ کی پاکستانی سرحدعبور کرنے کی دھمکی قابل مذمت ہے‘میاں مقصود احمد

حریت کانفرنس کی جانب سے پاکستان کے بغیر مذاکرات کی بھارتی پیشکش کوٹھکرانے کاخیر مقدم کرتے ہیں‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

پیر 19 مارچ 2018 19:07

بھارتی وزیر داخلہ کی پاکستانی سرحدعبور کرنے کی دھمکی قابل مذمت ہے‘میاں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2018ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے بیان کہ’’ضرورت پڑی تو پاکستانی سرحد پارکرنے میں دیر نہیں کریں گے‘‘پر اپنے شدیدردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ ایک جانب بھارت مسئلہ کشمیر کے پائیدارحل کے لیے مذاکرات کی بات کررہاہے تو دوسری جانب کھلم کھلا دھمکیاں اور ہمارے سفارتکاروں اور ان کے اہل وعیال کو ہراساں کیاجارہاہے۔

بھارتی حکمران صرف اور صرف دنیا کی نظروں میں دھول جھونکنے کی خاطر مذاکرات کی بات کررہے ہیں جبکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ وہ کشمیری رہنمائوں سے پاکستان کے بغیر بات چیت کرکے عالمی دبائوکوکم کرنے کی پالیسی پرگامزن ہے۔انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیامیں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کاحل نہایت ضروری ہے۔

(جاری ہے)

بھارت کی انتہاپسندانہ سوچ اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے تیسری عالمی جنگ کاخطرہ بڑھ گیا ہے۔

بھارت جنگی جنون میں مبتلاہوکرکنٹرول لائن کی مسلسل خلاف ورزی اور مقبوضہ کشمیر میں نہتے مسلمانوں پر بدترین مظالم ڈھارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ خطے میں طاقت کا عدم توازن بلاشبہ ہمسایہ ممالک کے لیے تشویش ناک ہے۔امریکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت جنوبی ایشیا میں بھارت کو چین کے مدمقابل کھڑاکرکے چودھراہٹ قائم کرنا چاہتا ہے۔میاں مقصوداحمد نے حریت کانفرنس کی جانب سے پاکستان کے بغیر مذاکرات کی بھارتی پیشکش کو ٹھکرانے کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کابچہ بچہ بھارت کی تمام منفی سازشوں اور مکارانہ عزائم سے بخوبی آگاہ ہے۔

کشمیریوں کی تیسری نسل برھان مظفروانی کی صورت میں بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف علم جہاد بلند کیے ہوئے ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ پاکستان کے حکمرانوں کو چاہئے کہ وہ بھارت کی ہٹ دھرمی کاجواب اسی کی زبان میں دیں۔جب تک مسئلہ کشمیر کاحل 3کروڑ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق نہیں نکل آتا،جنوبی ایشیا میں امن کاخواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت اس حوالے سے اپنا کردار اداکرے اور مسئلہ کشمیر کواقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کروانے کے لیے کوششوں کو تیزے کرے۔