وفاقی حکومت نے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کے فروغ کے لیے مختلف ڈیولپمنٹ کے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا

کمپنی کے ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کیلیے مجموعی طور پر 2 ارب 71 لاکھ روپے لاگت کا پی سی ون تیار کر کے وفاقی وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات کو بھیجا گیا

پیر 19 مارچ 2018 17:43

وفاقی حکومت نے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کے فروغ کے لیے مختلف ڈیولپمنٹ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 مارچ2018ء) وفاقی حکومت نے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کے فروغ کے لیے مختلف ڈیولپمنٹ کے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کے ماتحت ادارے پاکستان جیمز اینڈ جیولری کمپنی(پی جی جے ڈی سی) کے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے تربیتی ورکشاپ، ڈسپلے سینٹرز و دیگر مختلف ڈیولپمنٹ کے منصوبوں کی تجویز زیر غور ہے، اس منصوبے کے تحت پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کی اپ گریڈیشن کرتے ہوئے اسے جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کے ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کیلیے مجموعی طور پر 2 ارب 71 لاکھ روپے لاگت کا پی سی ون تیار کر کے وفاقی وزارت منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات کو بھیجا گیا ہے جبکہ اس منصوبے پر عملدرآمد کے لیے جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی نے وفاقی حکومت سے آئندہ مالی سال کے دوران 15کروڑ روپے ترقیاتی فنڈز کے تحت مانگ لیے ہیں۔

(جاری ہے)

پاکستان میں جیمز اینڈ جیولری سیکٹر ملکی معیشت میں انتہائی اہمیت کا حامل سیکٹر ہے۔یاد رہے کہ پاکستان کے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کے پوٹینشل کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے پاکستان کے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کو بھی چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کا حصہ بنانے کی تجویز بھی زیر غور ہے جس کیلیے پاکستان جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی (پی جی جے ڈی سی) کی جانب سے پاکستان کے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کو چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل کرنے کیلیے حکومت سے درخواست بھی کی گئی ہے۔

جیمز اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کی جانب سے سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) کو لکھے جانے والے ایک لیٹر میں یہ کہا گیا ہے کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت گوادر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں بننے والے اقتصادی زون میں جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کو بھی شامل کیا جائے تاکہ اس سیکٹرکو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں جیمز اور جیولری کی برآمدات کو بڑھایا جا سکے۔۔

متعلقہ عنوان :